افغانستان میں فورسز کے آپریشن اور ڈرون حملے میں طالبان لیڈر سمیت 27 جنگجو ہلاک

Drone Attacks

Drone Attacks

کابل (جیوڈیسک) افغانستان میں امریکی ڈرون حملے اور سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں پاکستانی شہری اور طالبان لیڈرسمیت 27 جنگجو ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے جبکہ مغربی صوبے ہرات میں 2 پاکستانی شہری لاپتہ ہوگئے جن کے اغوا کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

بدھ کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبے ننگرہار میں امریکی ڈرون طیارے کے حملے میں اہم طالبان لیڈر سمیت 6 جنگجو مارے گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملہ منگل کی شام ضلع اسپنگر میں کیا گیا۔ افغان نیشنل پولیس بارڈر پروٹیکشن فورسز کے ترجمان ادریس مومند کا کہنا ہے کہ حملے میں طالبان کا لیڈر بھی مارا گیا ہے جس کی شناخت رحمن خان کے نام سے ہوئی ہے۔ مارے جانے والے شدت پسندوں میں ایک پاکستانی شہری بھی شامل ہے۔

ادھر افغان سیکیورٹی فورسز کے مختلف صوبوں میں آپریشن کے دوران 21 جنگجو مارے گئے۔ وزارت داخلہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان نیشنل پولیس، آرمی اور انٹیلی جنس نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مشترکہ طور پر آپریشن کیا جس میں 14 جنگجو زخمی بھی ہو گئے۔

آپریشن صوبے قندوز، نورستان، لوگر، پکتیا، خوست، پکتیکا، زابل، قندھار، غزنی، ارزگان، لغمان اور کنٹر میں کیا گیا اور مختلف اقسام کے ہتھیار اور بارودی مواد برآمد کرلیا گیا۔

ادھر مغربی صوبے ہرات میں مارٹر گولہ پھٹنے سے 2 شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ صوبائی پولیس چیف عبدالقیوم کا کہنا کہ واقعہ ضلع شنداد میں پیش آیا جہاں ایک بازار میں مارٹر شیل کا دھماکا ہوا جس میں باپ بیٹا جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک شخص زخمی بھی ہوا۔ دوسری جانب افغان حکام کا کہنا ہے کہ صوبے ہرات میں 2 پاکستانی شہری لاپتہ ہوگئے ہیں۔ دونوں شہری فائبرآپٹک پروجیکٹ کیلیے کام کررہے تھے۔