کراچی، گارڈن سے گینگ وار کے دو کمسن ملزمان گرفتار

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں پولیس موبائل پر فائرنگ کرنے والے زیرحراست ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک گینگ وارگروہ کے لیے یومیہ اُجرت پر وارداتیں کرتے ہیں۔

گروہ کی جانب سے انھیں موبائل فون اور موٹر سائیکلیں چھیننے کے بدلے 15 سو روپے سے 2 ہزار روپے روزانہ دیے جاتے ہیں۔ گارڈن کے علاقے دھوبی گھاٹ میں پولیس اہلکاروں نے جب 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 مشکوک نوجوانوں کو رُکنے کا اشارہ کیا تو انھوں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی،،پولیس کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں گینگ وار کے ایک گروہ کے لیے کام کرنے والے 2 ملزمان کو پکڑلیا گیا جن کے قبضے سے دستی بم ،پستول اور چھینی گئی دو موٹر سائیکلیں ملی ہیں جبکہ دو ملزمان فرار ہو گئے۔

گرفتار ملزمان نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب کے دوران اعتراف کیا کہ انھیں گینگ وار گروہ کے سربراہ موبائل فون اور موٹر سائیکلیں چھیننے کی وارداتوں کے عوض یومیہ 1500 سے 2000 روپے دیتے ہیں،، اور اگر وہ کام سے انکار کریں توانھیں کرنٹ لگانے کے ساتھ سخت تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے،،اس گروہ میں 20 سے زائد 14 سے 18 سال کی عمروں کے ملزمان موجود ہیں،،جو موٹر سائیکل پر سوار ہوکر اولڈ سٹی ایریا، لیاری، گارڈن، کھارادر کے علاقوں میں وارداتیں کرتے ہیں۔

پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ کم عمر ملزمان کے گروہ نے 3 سے زائد پولیس اہلکاروں کو مزاحمت کرنے پر فائرنگ کر کے قتل بھی کیا ہے۔