اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کی حکومت نے قبائلی علاقوں میں ایف ایم ریڈیو سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متلعقہ اداروں کو اس حوالے سے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ فاٹا سیکرٹریٹ نے فاٹا کی ہر ایجنسی میں ایف ایم ریڈیو اسٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان سٹیشنز کا مرکزی پروڈکشن روم فاٹا سیکرٹریٹ میں ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے ہر ایجنسی کا پولیٹکل ایجنٹ ان سٹیشنز پر پرائم ٹائم میں ایک گھنٹہ شریک ہو گا جو قبائلی عوام کے سوالوں کے جوابات دے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان سٹیشنز کا مقصد قبائلی عوام کو معلومات کی فراہمی سمیت انہیں حکومتی اعلانات سے آگاہ کرنا ہے۔
یاد رہے کہ افغان سرحد سے ملحقہ فاٹا سات ایجنسیوں باجوڑ، مہمند، اورکزئی،خیبر، کرم، جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان پر مشتمل ہے۔ پاکستان فوج نے ان دنوں شمالی وزیرستان اور خیبر میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ اندرونی ذرائع کا ماننا ہے کہ ریڈیو سٹیشنز کا مقصد عسکریت پسندوں کے پروپیگنڈا کا موثر جواب دینا ہے۔
کالعدم تنظیمیں نجی ریڈیو سٹیشن کے ذریعے اپنا ایجنڈے کی تشہیر کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے مخالفین کو ڈراتی دھمکاتی بھی ہیں۔ خیبر ایجنسی میں بھرپور فوجی آپریشن کے باوجود کالعدم جنگجو تنظیم لشکر اسلام کا نجی ریڈیو منگل باغ کے شعلہ بیان خطبات نشر کر رہا ہے۔
باڑہ سے تعلق رکھنے والے لشکراسلام کے سربراہ منگل باغ روزانہ اپنی تقریروں کے ذریعے لوگوں پر سیکورٹی فورسز سے لڑنے پر زور دینے کے علاوہ اپنے مخالفین کو ڈراتے دھمکاتے بھی ہیں۔ منگل باغ پہلے جنگجو کمانڈر نہیں جو ایف ایم کو پروپیگنڈا کیلئے استعمال کر رہےہیں۔ ان سے پہلے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے موجودہ سربراہ ملا فضل اللہ اپنے ریڈیو چینل سے جوشیلی تقریروں کی وجہ سے ’ملا ریڈیو‘ اور ’ایف ایم ملا‘ کے نام سے مشہو ر ہوئے تھے۔