عالمی تنظیم (جیوڈیسک) جی 20 کے سربراہی اجلاس کے پہلے دن رکن ممالک کے رہنما آسٹریلیا کے شہر برزبین میں آج ملاقات کر رہے ہیں۔ دو دنوں پر مشتمل اس اجلاس میں امریکہ، چین اور روس کے سربراہان کے علاوہ 17 ممالک کے رہنما حصہ لے رہے ہیں اور وہ معاشی ترقی کے فروغ پر بات چیت کریں گے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اس دوران یوکرین کے بحران اور ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات جیسے مسئلے بھی زیر غور آئیں گے۔ اس کے علاوہ ماحولیات میں تبدیلی پر فکرمند گروپ اس مسئلے کو بھی ایجنڈے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتن کو بعض مغربی ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے روس کی فوجی کارروائی میں اضافے کے نتیجے میں سخت رویے کا سامنا رہے گا۔
جی 20 سربراہی اجلاس سے پیشتر صدر پوتن نے کہا کہ امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے یوکرین کے حوالے روس پر لگائی جانے والی پابندیوں سے صرف روس کو ہی نہیں بلکہ عالمی معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا۔ آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ ’عالمی رہنما اس سربراہی اجلاس کا استعمال روزگار کے مواقع پیدا کرنے ٹیکس کی چوری کرنے والوں کی نشاندہی کرنے اور عالمی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے کریں گے۔‘
واضح رہے کہ جی20 ممالک میں ترقی یافتہ ممالک اور ترقی پذیر معیشت والے ممالک شامل ہیں۔ اس سے قبل فروری میں جی 20 کے وزرائے خزانہ کے اجلاس کے دوران آئندہ پانچ برسوں میں عالمی سطح پر معاشی ترقی میں دو فی صد کے اضافے کی بات کہی گئی تھی۔ امید کی جاتی ہے کہ اس ہدف کو سربراہی اجلاس میں منظور کیا جائے گا۔
ٹونی ایبٹ نے کہا: ’یقیناً میری یہی خواہش ہوگی کہ اس میں معاشی اصلاحات کی سیاست پر توجہ مرکوز کی جائے۔ اخیر میں یہی کہوں گا کہ آپ جس مسئلے کو اٹھانا چاہیں اور جس موضوع پر بات کرنا چاہیں یہ اس کے لیے تیار ہے۔ برزبین میں موجود ہماری نمائندہ لنڈا یوئہ کا کہنا ہے کہ ہرچند کہ ایجندہ عالمی معیشت ہے تاہم اس میں شامل لوگ یوکرین، ایبولا کے پھیلاؤ اور ماحولیاتی تبدیلی پر بھی بات کرنا چاہیں گے۔
اس سے قبل آسٹریلوی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے نے ملک سے باہر لڑنے والے جہادیوں سے نمٹنے کے متعلق بات کی تھی۔ جبکہ جاپانی وزیر اعظم شنزو ابے نے جاپان، آسٹریلیا اور امریکہ کے درمیان سہ فریقی مزید قریبی دفاعی تعلقات استوار کرنے پر زور دیا ہے۔
اس موقعے پر کوئنس لینڈ ریاست میں جہاں برزبین شہر ہے، سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور تقریباً 6000 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ 27 مختلف گروپوں کو برزبین کے کانوینشن اور ایگزیبیشن سینٹر کے پاس ایک خاص مقام پر مظاہرہ کرنے کی اجازت دی گئی۔ واضح رہے کہ اس سینٹر میں جی 20 کا سربراہی اجلاس ہو رہا ہے۔ جمعرات کو ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق احتجاج کرتے ہوئے تقریباً 200 افراد نے بوندی بیچ پر ریت میں منھ ڈال کر مظاہرہ کیا ہے۔