کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وضاحت کی ہے کہ 14 نومبر 2014 کو کے اے ایس بی بینک لمیٹڈ کو التوائے ادائیگی (Moratorium) میں رکھا گیا ہے اور کے اے ایس بی بینک کے آپریشنز کو معطل نہیں کیا گیا ہے۔
اس لیے بینک کی شاخیں اور دفاتر معمول کے اوقات کے مطابق کھلی رہیں گی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان پہلے ہی بینک کو ہدایت کر چکا ہے کہ وہ 17 نومبر 2014 سے اپنے کھاتہ داروں کو 3 لاکھ روپے تک کی ادائیگیاں کر سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں بینک کے 92.3 فیصد کھاتے دار اگر چاہیں تو اپنی مجموعی رقوم (balances) نکلوا سکتے ہیں، جبکہ دیگر کھاتے دار 3 لاکھ روپے کی حد تک رقم نکلوا سکتے ہیں۔
بینک کے لاکر ہولڈرز معمول کے مطابق اپنے لاکرز استعمال کر سکتے ہیں۔ بینک سے قرض لینے والے افراد اور ادارے طے شدہ شرائط کے مطابق بینک کو اپنے واجبات کی ادائیگی جاری رکھیں۔ اسٹیٹ بینک ملک کے بینکاری نظام کے استحکام کے لیے پر عزم ہے۔ عوام کو یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ ملک کا بینکاری کا شعبہ مستحکم اور مضبوط ہے۔
تمام بینک معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں اور اپنے صارفین کو خدمات فراہم کرتے رہیں گے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تمام کمرشل بینکوں کے مجموعی ڈپازٹس 8.7 ٹریلین روپے سے زائد ہیں جس میں کے اے ایس بی کے ڈپازٹس (deposits) کا حصہ 0.7 فیصد سے بھی کم ہے۔ اور یہ بینک پورے بینکاری نظام کا بہت چھوٹا جز ہے۔