نیا ورلڈ ٹریڈ سینٹر آئندہ سال سیاحوں کیلئے کھول دیا جائیگا

New, World Trade Center

New, World Trade Center

نیویارک (جیوڈیسک) نئے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کو موسم بہار میں سیاحوں کیلئے کھول دیا جائیگا۔ چار ارب ڈالرز کی لاگت سے دوبارہ تعمیر ہونے والے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے پہلے ٹاور کا باضابطہ افتتاحی عنقریب کیا جائیگا تاہم ابتدائی طور پر دفاتر میں کام شروع کر دیا گیا ہے۔

جن میں زیادہ تر سرکاری اداروں کے دفاتر ہیں جبکہ پرانے کرایہ داروں کی بڑی تعداد بھی منتقل ہو رہی ہے۔ تعمیراتی فورم کے حکام نے بتایا کہ 16 ایکڑ رقبے پر بننے والے پہلے ٹاور پر تقریباً تین ارب نوے کروڑ ڈالر لاگت آئی ہے۔

نائن الیون کے 13 سال بعد نوتعمیر شدہ ٹاور کی 104 منزلیں ہوں گی جن کے تین فلور سیاحوں کیلئے مختص ہوں گے جنہیں آئندہ سال کے موسم بہار میں عوام کیلئے کھول دیا جائیگا۔ 61 ویں منزل پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تین نومبر کو نئے کرایہ دار بلڈنگ میں شفٹ ہو گئے ہیں۔

پہلے کرایہ دار کا تعلق ایک پبلشنگ ادارے سے ہے جن کے 2300 ملازمین نے کام شروع کر دیا ہے۔ امریکہ کے آزادی کے ڈیکلریشن کی مناسبت سے اس کی بلندی 1776 فٹ رکھی گئی ہے۔ آبزرویشن ڈیک کی تعداد تین ہوگی جبکہ بلڈنگ کو ایسے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

کہ چاروں طرف کے مناظر واضح دکھائی دیتے ہیں۔ بلڈنگ کے ایک طرف مجسم آزادی دریائے ہڈسن جبکہ شمال کی طرف ایمپائر سٹیٹ کی بلڈنگ دکھائی دیتی ہے۔ مشرق کی جانب بروکلن برج کا علاقہ دیدہ زیب مناظر پیش کرتا ہے۔ نائن الیون کے نتیجے میں تباہ ہونے والے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے ٹاورز کی تعمیر کا دوبارہ آغاز 2006ء میں کیا گیا تھا۔

اس میں 45 ہزار ٹن سریا اور دو لاکھ مربع گز کنکریٹ استعمال کی گئی ہے۔ نئے ٹاور میں نائن الیون میوزیم کے علاوہ اس میں مرنے والوں کی یادگار بھی تعمیر کی گئی ہے۔ ایک ٹرانسپورٹ حب بھی بنایا گیا ہے جبکہ ون ورلڈ سنٹر کے نیچے نیب مریسی اور نیویارک کو ملانے والی پاتھ ٹرین کی دوبارہ تعمیر بھی مکمل ہو گئی ہے۔