جہلم (جیوڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جو حکمران عوام کا خون چوس کر اور قوم کا پیسہ لوٹ کر حکومت میں آئے ایسے نظام کو آگ لگا دینی چاہئے جب کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں سے کوئی کچھ نہیں پوچھ رہا۔
جہلم میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ روز کی میری تقریر کو تجزیہ نگاروں نے بڑی تنقید کا نشانہ بنایا لیکن میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ جس اسمبلی میں منی لانڈرنگ کرنے والا وزیر اعظم اور منی لانڈرنگ کرانے والا وزیر خزانہ بیٹھا ہو اس اسمبلی کی زندگی اور موت کی کیا حیثیت ہے۔
نواز شریف اور آصف زرداری ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں ، آج ہمیں طعنہ دیا جارہا ہے کہ ہم جمہوریت کے خلاف ہیں جب کہ ہم چوروں، لٹیروں، کرپٹ اور دھاندلی سے آنے والی حکومت کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے عمران خان کی گرفتاری کا وارنٹ نکالا گیا لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں سے کوئی کچھ پوچھ رہا، نواز شریف میں اگر ہمت ہے تو اپنا وارنٹ نکال کر بتائیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا ابھی ایک استعفیٰ مریم نواز کا آیا ہے تو سمجھئے استعفوں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور شریف برادران کا استعفیٰ بھی جلد آئے گا، عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ وہ پی آئی اے کے چیرمین کی تقرری کا نوٹس لے، میں بتانا نہیں چاہتا کہ شجاعت عظیم کا کس بات پر کورٹ مارشل ہوا، نواز شریف بتائیں کہ بیت المال اور محکمہ اوقاف میں تقرری کس میرٹ کے تحت کی گئی۔
نواز شریف نے جن اداروں میں تقرریاں کیں سب غیر قانونی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن کا یا جنگ کا فیصلہ عمران خان نے 30 نومبر کو کرنا ہے اور ان کا جو فیصلہ ہوا میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں گا، جب عدلیہ انصاف نہ دے، سب تمام سیاسی جماعتیں کہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے، جب بچہ بچہ کہے کہ ووٹ کی بے حرمتی ہوئی ہے اور جب قانون مذاق اڑائے تو عوام کو 30 نومبر کو نکلنا ہوگا۔