کراچی (جیوڈیسک) پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ (جولائی سے اکتوبر) کے دوران 47 فیصد کے اضافے سے 42کروڑ 38لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر 2014 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 25 کروڑ 43لاکھ ڈالر رہی۔
جبکہ گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت صرف 5 کروڑ 70لاکھ ڈالر رہی تھی، رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 13 کروڑ 58لاکھ ڈالر (47 فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 28کروڑ 81لاکھ ڈالر رہی تھی، زیرتبصرہ عرصے کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے مجموعی انفلوز (آمد) 112فیصد کے اضافے سے 1ارب 39کروڑ ڈالر رہے تاہم 163فیصد کے اضافے کے بعد 96 کروڑ 64 لاکھ ڈالر کے آئوٹ فلوز کے سبب نیٹ ایف ڈی آئی 42کروڑ 38لاکھ ڈالر رہی۔
گزشتہ 4 ماہ کے دوران پورٹ فولیو سرمایہ کاری 144فیصد کے اضافے سے 17 کروڑ 63لاکھ ڈالر رہی، اس طرح مجموعی غیرملکی نجی سرمایہ کاری 66.6 فیصد کے اضافے سے 60کروڑ ڈالر رہی، مجموعی لحاظ سے غیرملکی سرمایہ کاری 32.8فیصد بڑھ کر 57کروڑ ڈالر رہی۔
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 42کروڑ 93لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر 2014 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 346.14 فیصد کے اضافے سے 25 کروڑ 43لاکھ ڈالر اور مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 186.52 فیصد بڑھ کر 25کرور 93 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی، اکتوبر2013 میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری صرف 9 کروڑ 5 لاکھ ڈالر رہی تھی۔