جاپان میں معاشی ابتری کے بعد عالمی معیشت پر بھی خطرے کے بادل منڈلانے لگے

Japan Economic

Japan Economic

ٹوکیو (جیوڈیسک) جاپان کی معیشت میں رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں بھی مندی کا شکار رہی جس سے زبردست معاشی بحران کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جب کہ برطانوی وزیراعظم نے بھی عالمی معیشت میں کساد بازاری کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں بھی مندی نے جاپانی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچایا ہے اور وہ تکنیکی طور پرگراوٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ موجودہ سہ ماہی جولائی سے ستمبر کے درمیان گراس ڈومیسٹک پروڈکٹ (جی ڈی پی) گر کر 1.6 فیصد پر آگئی ہے جب کہ ماہرین توقع کر رہے تھے کہ شرح 2.1 فیصد پر قائم رہے گی۔ ڈیٹا کے مطابق مارچ 2011 کے سونامی کے بعد جاپانی معیشت میں یہ بہت بڑی کمی ہے۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کمزور ڈیٹا کے باعث حکومت ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ فی الحال نہیں کر پائے گی، اس صورت حال میں اس بات کا قوی امکان ہے کہ جاپانی وزیر اعظم ایبے ملک میں نئے انتخابات کا اعلان کردیں۔ ایبے اپریل 2012 میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا تاہم ان کی مقبولیت میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔

دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم نے خبردار کیا ہے کہ عالمی معاشی صورت حال پر ایک مرتبہ پھر خطرے کی گھنٹی بجنا شروع ہوگئی ہے دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے مالک ممالک کے گروپ ’’جی 20‘‘ کے سربراہی اجلاس کے بعد ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ عدم استحکام کی خطرناک لہر کی وجہ سے برطانوی معیشت کی بحالی خطرے میں پڑ گئی ہے اور ہمیں چاہیے کہ ہم معیشت کی بحالی کے طویل مدتی منصوبے پر قائم رہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ دنیا بھر میں جاری تنازعات، شرح نمو میں کمی اور یورپی معیشت کے بدحالی جیسے خطرات عالمی بحران کا سگنل دے رہے ہیں جب کہ انہوں نے خبردارکیا کہ بیروزگاری، گرتی ہوئی شرح نمو اور قیمتوں میں مزید گراوٹ کی وجہ سے یورو زون تیسری مرتبہ معاشی بدحالی کا شکار ہو سکتا ہے۔