لاہور: امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر نے تعلیم کے حصول میں مشکلات کے حوالے سے تحریک التواء پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی۔ جمع کروائی جانے والی تحریک التواء میں کہاگیا ہے کہ”موجودہ دور میں تعلیم کاحصول عام آدمی کے لئے بہت مشکل ہوگیا ہے۔تعلیم کی فراہمی کو سستااور آسان بنانا حکومت کی دستوری ذمہ داری ہے۔
پرائیویٹ یونیورسٹیزکے قائم کردہ میڈیکل کالجز میں تعلیم کاحصول عام آدمی کی پہنچ سے دور اور مشکل کردیاگیا ہے جس کی بنیادی وجہ ان اداروں کی فیس ہے، جو لاکھوںروپے ہے۔اس فیس کا اداکرنا ہرکس وناکس کے بس کی بات نہیں۔پھر اس پر المیہ یہ ہے کہ یہ میڈیکل کالجزداخلہ دیتے وقت10سے20لاکھ تک آف دی ریکارڈ ہر داخل ہونے والے سے فنڈوصول کرتے ہیں۔ضرورت ہے کہ حکومت ان پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی ان بے محابااوربڑھتی ہوئی فیس کاجائزہ لے اور ان کو پابندکرے کہ وہ جائز اور اتنی فیس وصول کریں جتنے اخراجات آتے ہیں”۔اس حوالے سے میڈیاکوجاری کردہ اپنے بیان میں ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ ماضی کے حکمرانوں اور موجودہ حکومت نے تعلیم جیسے حساس اور اہم شعبہ پرمجرمانہ غفلت کامظاہرہ کیاہے۔
تعلیم کی سہولتیں میسرنہ آنے سے ہر سال لاکھوں بچے سکول جانے سے محروم رہتے ہیں۔تمام ممالک نے تعلیم کو عام کرکے جہاں ترقی کی دوڑ میں کہیں آگے جاچکے ہیں وہیں پاکستان افسوسناک شرح خواندگی کی وجہ سے دن بدن تنزلی کی طرف جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ اگرہم نے اقوام عالم میں ممتاز مقام حاصل کرنا ہے اور ترقی وخوشحالی کی جانب بڑھناہے تو ہمیں ملک میں حکومتی سطح پر تعلیمی ایمر جنسی کونافذکرنا ہوگا۔خالی خولی زبانی دعوے کرنے کی بجائے حکومت تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولتیںفراہم کرے تاکہ ملک ترقی کی دوڑ میں آگے بڑھ سکے۔