شیخ رشید کو الماس بوبی کی شاگردی کرنا چاہیئے، لال حویلی کا ہیجڑہ جیل میں نہیں رہ سکتا:چوہدری عابد شیر علی

Chaudhry Abid Sher Ali

Chaudhry Abid Sher Ali

کراچی۔ حید آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت توانائی بحران کے خاتمے کیلئے توانائی منصوبوں پر سنجیدگی اور تیز رفتاری سے عمل کررہی ہے، انشاء اللہ پاکستان جلد اپنا اصل مقام حاصل کرلے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کراچی سے حیدرآباد پہنچنے کے بعد استقبال کیلئے آنیوالے پارٹی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ معاہدوں نے دھرنوں کی کمر توڑ دی ہے

اقتدار کے لالچ میں عمران خان اور شیخ رشید نوجوان نسل کو گمراہ نہ کریں، صحافیوں اور اینکر پرسنز کو کسی ثبوت کے بغیر بکائو مال قرار دینے اور ان پر کرپشن کے الزامات عائد کرنے والوں نے اپنا ہی منہ کالا کیا ہے، شیخ رشید کو الماس بوبی کی شاگردی کرنا چاہیئے تاکہ” شیداں مائی ،،کو بولی ووڈ تک رسائی مل سکے ، عمران خان کی گود میں بیٹھنے والا لال حویلی کا ہیجڑہ جیل میں نہیں رہ سکتا، بہاولپور جیل میں” چھٹی کے پوتڑے اب تک نہیں سوکھے،، چوہدری عابد شیر علی نے کہا کہ عمران خان کو نواز شریف فوبیا ہوگیا ہے

بے صبر فاسٹ بالر تھک ہار کرمشکوک ایکشن” وٹہ بالنگ ،،پر مجبور ہوگیا ،بالنگ ایکشن کلیئر نہ ہونے کے چانسز ہیں، عمران خان اور ان کی ٹیم نے پی ٹی وی اسٹیشن پر حملہ نہیں کیا تو وہ کس کو منع کرتے اور کس کو واپس بلاتے رہے؟۔قوم کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکی جاسکتی، عمران خان نے ہر ناجائز طریقے سے اقتدار تک رسائی کی فکر کو اپنے دل کا روگ بنالیا ہے،وہ چوکوں اور چھکوں کی بجائے

آٹھ وقت پویلین سے باہر رہنا اور غیروں پر بھروسہ کرکے آٹھ، اٹھارہ اور اٹھائیس کے چکر میں پڑ گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاکو خان یا کسی آتش پرست کی اولاد ہی ملک کو آگ لگانے، گھیرائو، جلائو، مارو اور مار دو جیسی باتیں کرسکتی ہے،انہوں نے کہا کہ سسرال مرد کا ہوتا ہے،شام ڈھلتے ہی عمران خان کی گود میں بیٹھنے والا لال حویلی کا ہیجڑہ جیل میں نہیں رہ سکتا، بہاولپور جیل میں” چھٹی کے پوتڑے اب تک نہیں سوکھے، چوہدری عابد شیر علی نے کہا کہ ”چھاج تو بولے سو بولے،، ۔”چھلنی بھی بولی جس میںستر چھید،،بہتر یہی ہے کہ لال حویلی کی ”کپتی شیداں مائی، جھوٹ بولنا ترک کردے اسی میں فائدہ ہے کیونکہ ”دروغ کو فروغ نہیں۔ چوہدری عابد شیر علی نے شعر پڑھتے ہوئے مذید کہا کہ
”یہ لغزش احتراماً ہوگئی تھی جوانی کو بڑھاپا کہہ دیا تھا
وہ بی بی آج تک ہم سے خفا ہے جسے بھولے سے آپا کہہ دیا تھا،،