لاہور (جیوڈیسک) علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ جبر کی بنیاد پرکسی کو مسلمان بنا کر شادی کر لینا درست نہیں، یہ اقدام شریعت کے خلاف ہے۔
قصور کے قصبے کوٹ رادھا کشن میں رائےونڈ روڈ پر مسلم، مسیحی رہنماؤں کا مشترکا اجتماع ہوا، جس میں پاکستان علما کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی سمیت دیگر راہنما بھی شریک ہوئے۔
طاہر اشرفی نے ہندو برادری کی لڑکیوں کے اغوا اور مذہب کی جبری تبدیلی کی شدید مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ جبر کی بنیاد پر کسی کو مسلمان بنا کر شادی کر لینا درست نہیں، یہ بات بچی سے پوچھنا ہو گی کہ کیا وہ اپنی مرضی سے مسلمان ہوئی ہے۔
گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے ارکان نے بھی ہندو برادری کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر احتجاج کیا تھا، پیپلز پارٹی کے رکن کھٹو مل جیون نے ایوان میں کہا تھا کہ سندھ اور پنجاب میں 15 کمسن لڑکیوں کا مذہب تبدیل کراکے شادی کرائی گئی۔ واقعے کے خلاف ایوان میں قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔