حکومت کا تحریک انصاف کا جلسہ روکنے کیلئے آرڈیننس نہ لانے کا فیصلہ

Police

Police

اسلام آباد (جیوڈیسک) اعلیٰ حکومتی ذرائع کے مطابق تیس نومبر کو تحریک انصاف کا جلسہ روکنے کیلئے کوئی قانون سازی نہیں ہو گی۔

ریڈ زون میں داخلے کے حوالے سے کوئی آرڈیننس بھی نہیں لایا جائے گا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں بھی آرڈیننس لانے کی خبروں کی تردید کی گئی۔

دوسری جانب حکومت نے تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو سونپ دی ہے تاہم حکومت انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

مذاکرات بھی آئین کے دائرے میں ہی ہونگے۔ ادھراسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس اور دیگر اہم قومی اداروں کی سیکورٹی کیلئے تعینات فوجی دستے بھی مرحلہ وار واپس چلے گئے ہیں جس کے بعد سیکورٹی کی ذمہ داری متعلقہ اداروں کے حوالے کر دی گئی ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق فوجی دستے وفاقی دارالحکومت میں ہی رہیں گے جنہیں ضرورت پڑنے پر کسی بھی وقت طلب کیا جا سکے گا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکورٹی کیلئے رینجرز اہلکار بدستور موجود ہیں۔