لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں 17 جون کو ماڈل ٹائون میں پیش آنیوالے سانحہ کی تحقیقات کے لئے تشکیل دی جانیوالی جے آئی ٹی نے ادارہ منہاج القرآن کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں انھیں بیانات قلمبند کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔
ٹیم سانحہ میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین زخمیوں اور عینی شاہدین کو بیانات قلمبند کرانے کے لیے نوٹس ارسال کرنے کے لیے فہرستیں مرتب کر رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم متاثرین کے بیانات کے بعد ماڈل ٹائون کا دورہ بھی کرے گی۔ دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقاتی ٹیم کے ممبران پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔
عوامی تحریک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے رکن ایس ایس پی شہزاد اکبر سانحہ کے وقت ایس ایڈمن لاہور تھے جبکہ ڈی ایس پی خالد ابوبکر وقوعہ کے وقت ماڈل ٹائون میں موجود تھے۔ عوامی تحریک جے آئی ٹی کے سربراہ سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ پر پہلے ہی تحفظات کا اظہار کر چکی ہے۔