فیصل آباد (جیوڈیسک) سنی اتحاد کونسل کے ترجمان کے مطابق پنجاب اور مرکزی مجلس شوری کا اجلاس فیصل آباد میں صاحبزادہ حامد رضا کی صدارت میں ہوا جس میں عوامی تحریک کے 23 نومبر کے جلسے میں شرکت کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کو ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان سے روانگی اور دھرنا ختم کرنے جیسے معاملات پر تحفظات ہیں اور 23 نومبر کے بھکر کے جلسے سمیت اہم معاملات میں اعتماد میں نہ لینے پر سنی اتحاد کونسل نے راستے جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ سنی اتحاد کونسل کو تحریک انصاف کی جانب سے 30 نومبر کے اسلام آباد جلسے میں شرکت کی دعوت ملی ہے اور اس بارے فیصلہ ایک سے دو روز میں کر لیا جائیگا۔