پنجاب حکومت کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں: طاہر القادری

Tahir-ul-Qadri

Tahir-ul-Qadri

لاہور (جیوڈیسک) ماڈل ٹاؤن میں واقع اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا پنجاب حکومت کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں یہ انصاف کا قتل ہے اور شہیدوں کے خون کے ساتھ دھوکہ دہی ہے۔ ان کا کہنا تھا ایسی جے آئی ٹی کو ماننے کے لئے تیار نہیں جس میں پنجاب پولیس کے افسران شامل ہوں اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مستعفی ہونے تک کوئی بھی جے آئی ٹی قبول نہیں کی جائے گی۔

طاہرالقادری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے خود لاہور ہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل ایک ٹریبونل بنایا اور جب اس ٹریبونل نے اپنی رپورٹ پیش کی تو وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور ہائی کورٹ سے حکم امتناعی لے لیا اور آج تک اس رپورٹ کو سامنے نہیں لایا گیا کیونکہ اس میں پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا وعدہ معاف گواہ بننے کے ڈر سے کچھ لوگوں کو بیرون ملک بھیجا جا رہا ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے توقیر شاہ کو جنیوا میں سفیر بنانے کے لیے دباؤ ڈالا۔ ان کا مزید کہنا تھا موجودہ جے آئی ٹی میں ہمارا کوئی نمایندہ شریک نہیں ہو گا، بارہ گھنٹے کی فائرنگ سے سب کچھ واضع ہو رہا ہے۔

وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا میں عدالت کیوں جاؤں جہنوں نے وارنٹ جاری کیے وہ آ کر مجھے گرفتار کر لیں۔ جس دن وزیراعظم، وزیر اعلی کی گرفتاری ہو گی میں خود جا کر گرفتاری دوں گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا ڈیل کہنے والوں کو شرم آنی چاہیے کسی لحاظ سے سانحہ ماڈل ٹاون سے دستبردار نہیں ہوں گا۔ طاہر القادری نے کہا 23 نومبر کو بھکر میں جلسہ ہو گا اور اس کے اگلے روز دھرنا ہو گا اور پھر 25 دسمبر کو کراچی میں ایک عظیم الشان جلسہ ہو گا۔ پریس کانفرنس سے قبل عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے داتا دربار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

طاہرالقادری آج صبح علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو خواتین اور بچوں سمیت پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد نے اپنے قائد کا شاندار استقبال کیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔