غداری کیس، شریک ملزموں کے ٹرائل کی درخواست جزوی طور پر منظور

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ تین رکنی بنچ نے پرویز مشرف کی جانب سے مقدمے میں شریک ملزمان کو شامل کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو 15 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔

جسٹس فیصل عرب نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فیصلہ اکثریت کی بنیاد پر دیا گیا جبکہ ایک جج نے فیصلے میں اختلافی نوٹ بھی شامل کیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں وفاقی حکومت کو سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد کے بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 9 دسمبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔

پرویز مشرف کے وکیل فیصل چودھری نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد حکومت کے پاس اور کوئی چارہ نہیں کہ شریک ملزمان کے نام مقدمے میں شامل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ 3 نومبر کی ایمرجنسی کے اقدام کے حوالے سے درخواست میں کور کمانڈرز کے ناموں کا بھی ذکر کیا تھا تاہم عدالت نے انہیں شامل کرنا مناسب نہیں سمجھا۔

درخواست میں تین نومبر دو ہزار سات کے ایمرجنسی کے نفاذ کے اقدام پر سابق وزیراعظم شوکت عزیز، ان کی کابینہ کے ارکان اور دیگر کو بھی مقدمے میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

واضح رہے عدالت نے گذشتہ سماعت پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج سنایا گیا۔ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ گزشتہ سال دسمبر میں شروع ہوا تھا۔ رواں سال اکتیس مارچ کو ان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔