اسلام آباد (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ جب تک قبائلی عمائدین کو اعتماد میں نہ لیا جائے اس وقت تک پورے خطے میں امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔
جمعیت علما اسلام (ف) کے زیر اہتمام اسلام آباد کنونشن سینٹر میں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں جو علاقے کلئیر ہوگئے ہیں وہاں لوگوں کو جانے سے کیوں روکا جارہا ہے، فاٹا کے آئندہ نظام کا فیصلہ وہاں کے عوام کو ہی کرنے دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فاٹا کے عمائدین امن کے لئے چیخ رہے ہیں تو انہیں امن دے دیا جائے، اگر صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو کسی کا گریبان سلامت نہیں رہے گا۔
قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوسکا قبائلی علاقوں کے متاثرہ افراد کے لئے کریں گے، پاکستان میں سب سے بڑا انسانی المیہ آئی ڈی پیز کا ہے، صبر کا مقصد اپنے موقف پر قائم رہنا ہے۔ اس موقع پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے قبائلیوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، فاٹا میں اگرکوئی گڑبڑہوتی ہے تو اس کے اثرات دورتک جاتے ہیں، قبائلی عوام پرامن ہیں اور امن کیلیے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے۔
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ آئی ڈی پیز کے مسائل ہمارے مسائل ہیں لیکن سب کی توجہ کنٹینر کی طرف ہے جبکہ آئی ڈی پیز کو فراموش کر دیا گیا، پختونخوا کی سرزمین پر ایک عرصے سے دہشت گردی جاری ہے،قبائلی علاقوں کی صورتحال صرف وہاں تک محدود نہیں، ہم قبائلی عمائدین، مشیران اورعوام کا بھرپور ساتھ دیں گے۔