لاہور (جیوڈیسک) گیس کی قلت کانزلہ سی این جی اسٹیشنزکے کاروبار سے جڑے ہزاروں کارکنوں اور مالکان پر گر گیا ہے، سوئی ناردرن گیس کمپنی نے پنجاب بھر میں ساڑھے 3 ہزارسی این جی اسٹیشز کے کنکشن کاٹ دیئے، سی این جی ایسوسی ایشن نے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب میں سی این جی اسٹیشنزتو جگہ جگہ قائم ہیں۔
مگر انہیں دینے کیلئے گیس دستیاب نہیں۔ سوئی ناردرن گیس کمپنی کہتی ہے، سردیوں میں گیس کی قلت بحران کی شکل اختیار کر لیتی ہےجبکہ ان کی پہلی تر جیح گھریلو صارفین ہیں، سی این جی اسٹیشنز کو گیس دی تو سسٹم بیٹھ جائے گا۔
ایم ڈی سوئی نادرن گیس کمپنی عارف حمید نے کہا ہے کہ گیس بند ہونے سے سی این جی سیکٹر میں کی جانے والی اربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہو گیا، ہزاروں کارکن فارغ ہوگئے، سی این جی مالکان بھی پکار اُٹھے کہ گھر کیسے چلائیں۔
سی این جی ایسوسی ایشن کاکہنا ہےکہ حکمرانوں نےپہلے 35 لاکھ گاڑیاں سی این جی پر منتقل کرائیں، پھر ساڑھے 3 ہزار اسٹیشز کے لائسنس دیئے ہیں ،تب کہتے تھے، ماحول دوست اور سستا فیول ہے،اب نہ جانے ان سے کس چیز کا بدلہ لےرہےہیں۔