سڈنی (جیوڈیسک) کوئنٹن ڈی کاک نے بطور وکٹ کیپر سنچریاں داغنے والوں کی فہرست میں کامران اکمل سے چھٹے پوزیشن چھین لی، پاکستانی وکٹ کیپر اب پانچویں نمبر پر چلے گئے، شین واٹسن نے 82 کی اننگز کھیل کر سیزن میں اپنی گرتی ہوئی اوسط کو قدرے بہتر کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کیخلاف سیریز کے پانچویں ون ڈے میں کوئنٹن ڈی کاک کی سنچری اگرچہ جنوبی افریقہ کو تو فائدہ نہیں پہنچا سکی لیکن ریکارڈز بک میں انھوں نے اس کاوش کی بدولت پاکستانی وکٹ کیپر کامران اکمل کو پیچھے چھوڑ دیا، وہ عالمی سطح پر بطور وکٹ کیپر سنچری داغنے والوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر براجمان ہوگئے، یہ ان کی چھٹی سنچری شمار ہوئی، اب تک 5 سنچریاں داغنے والے کامران اکمل چھٹے نمبر پر چلے گئے۔
چار ابتدائی پوزیشنز پر بالترتیب کمار سنگا کارا (17) اورایڈم گلکرسٹ(16)، ابراہم ڈی ویلیئرز (9) اور مہندرا سنگھ دھونی (9) موجود ہیں، 21 برس کی عمر میں ڈی کاک چھ یا زائد سنچریاں بنانے والے تیسرے پلیئر بنے، اس عمر میں ویرات کوہلی 7 اور سچن ٹنڈولکر 8 مرتبہ یہ کارنامہ انجام دے چکے تھے، آسٹریلوی آل رائونڈر شین واٹسن نے اس مقابلے سے قبل تک رواں برس 6 ون ڈے انٹرنیشنلز میں مجموعی طور پر 83 رنز اسکور کیے تھے۔
ان کی اوسط انتہائی واجبی 13.8 تھی، جو قطعی طور پر ان کے شایان شان نہیں تھی، تاہم جنوبی افریقی بولرز کیخلاف انھوں نے اپنا روایتی کھیل پیش کرتے ہوئے وکٹ کے چاروں اطراف دلکش اسٹروکس کھیلے، اس مقابلے میں انھوں نے 82 کی اننگز کھیل کر روان سیزن میں اپنی مجموعی اوسط کو قدرے بہتر کرتے ہوئے 23.6 کرلیا۔ دونوں ممالک کے درمیان آسٹریلیا میں منعقدہ باہمی سیریز کا اس مارجن سے نتیجے کا یہ دوسرا موقع ہے، 2009 میں جنوبی افریقہ نے کینگروز کو سیریز کے چار میچز میں مات دی تھی۔
آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو پہلی مرتبہ ہوم سیریز میں شکست سے دوچار کیا ہے، اس سے قبل 2009 میں کھیلی گئی سیریز پروٹیز کے نام رہی تھی جبکہ 2000 میں سیریز برابری پر تمام ہوگئی تھی، البتہ آسٹریلیا جنوبی افریقہ کو ان کے میدانوں میں سیریز ہراچکا ہے، جنوبی افریقی بیٹسمین فرحان بہردین نے کیریئر بیسٹ 63 کی اننگز کھیلی، اس سے قبل 15 ون ڈے انٹرنیشنل میں انھوں نے صرف ایک مرتبہ ففٹی اسکور کی تھی، اس سے قبل ان کا بہترین انفرادی اسکور 2013 میں پاکستان کیخلاف 58 رنز تھا۔