بہاولنگر : قائد اللہ اکبر تحریک پاکستان ڈاکٹر احسان باری نے کہا کہ ایوب خاں نے پاکستانی دریاؤں کا پانی بھارت کو بیچ کر ملک کو بنجر بنا ڈالنے کی مذموم کوشش کی، یحیٰی خان نے اقتدار میں رہنے کیلئے مغربی پاکستان سے الیکشن جیتنے والے بھٹو سے ساز باز کرکے ملک کو دولخت کرڈالا اور مشرقی پاکستان میں فوجی کمانڈر جنرل نیازی نے اپنا سرکاری پستول ڈھاکہ کے پلٹن میدان میں بھارتی سورماؤں کے قدموں میں رکھ کر ملک توڑنے کے عمل پر مہر تصدیق ثبت کرڈالی۔
فوجی آمریتوں اور نام نہاد جمہوری مارشلاؤں کی تاریخ انتہائی قابل مذمت رہی ہے ۔ضیاء الحق کے طویل سیاہ دور آمریت میں مذہبی تفرقہ بازی اور لسانیت کو فروغ ملا ،نیز ہیروئن ، کلاشنکوف اور بم دھماکوں کے تحفے قوم کے حصے میں آئے ۔ڈاکٹر باری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنرل ضیاء الحق نے مجھے وزیر صحت بنانے کی پیشکش کی مگر ریکارڈ گواہ ہے کہ میںنے نام نہاد امیرالمومنین کے اسلام دشمن مقاصد کا حصہ بننے سے انکار کردیا تو مجھے بدنام زمانہ عقوبت خانے شاہی قلعہ میں عرصہ دراز تک بند رکھا۔
انہوں نے بتایا کہ کون نہیں جانتا کہ جمہوریت کے نام پر بینظیر اور نواز شریف نے قوم کو تقسیم کیا اور باریوں کے چکروں سے سیاسی اقدار تباہ کر ڈالیں ۔ مشرف نے قابض ہوکر امریکہ کے آگے نہ صرف گھٹنے ٹیکے بلکہ ایک ہی کال پر ہمسایہ برادر ملک افغانستان پر حملوں اور تباہی کیلئے اسے لاجسٹک سپورٹ اور راہداری مہیا کی نیز کرپٹ سیاستدانوں کو این آر او کے ذریعے پھر مقتدر بنا ڈالا۔ سپریم کورٹ میں اصغر خاں کیس میں جس طرح آئی جے آئی کے غلیظ سیاسی چہروں نے جنرل اسلم بیگ کے حکم پر رقوم وصول کیں وہ بدکردار سیاستدانوں کا غلیظ گٹروں کا پانی پینے سے بھی مکروہ عمل ہے۔
دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ کی چوری کے پیداوار شریف برادران نے جمہوریت کاگلہ گھونٹنے کی کوشش کرتے ہوئے خود کو جمہوری قبرستان کا شہنشاہ بنا ڈالا اور اب انہی بیرونی قوتوں اور سامراجیوں کے درپردہ آلہ کار بن کر قادری اور عمران وغیرہ ملک کو سبز باغ دکھا کر شدید افراتفری پیدا کئے ہوئے ہیں۔ بیروزگاری، مہنگائی، بدامنی، لوٹ کھسوٹ، اقرباء پروری اور کرپشن جیسے ناسوروں سے توجہ ہٹانے کیلئے لوگوں کو ”لولی پاپ” دیا جارہا ہے جبکہ ملک کی معیشت ڈوب چکی ہے، ملک قرضوں میں غرق ہوچکا ہے۔ ڈاکٹر باری نے بتایا کہ عوام جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور سود خود صنعتکاروں کے نئے ہتھکنڈوں سے بخوبی واقف ہیں اور کسی کے بہکاوے میں قطعاً نہ آئیں گے کہ لالچی اور بھوکے سیاسی پرندوں کے غول چڑھتے سورج کے پجاریوں کی طرح ہمیشہ آشیانے تبدیل کرتے چلے آرہے ہیں اور اب بھی وہی مکروہ اور عوام دشمن چہرے نئے نعروں اور ہتھکنڈوں سے عوام کی گردن پرسوار ہونے کیلئے کوشاں ہیں جسے غریب عوام قطعاً برداشت نہیں کریں گے۔
اقتدار کے نئے خواہشمند افراد نے موجودہ جرنیلوںکو اپنے ”اَنٹ پِل” پر چڑھانے کی بھرپور کوششیں کی ہیں مگر ان کے انکار پر انہی کے خلاف مذموم مہم شروع کرڈالی ہے، حتیٰ کہ عدالتوں کے احکامات کا بھی مذاق اڑایا جارہاہے ۔عوام بیلٹ کے ذریعے ہمہ قسم ملک دشمن قوتوں کی سازش کو کچل ڈالیں گے اور آئندہ ایسے تمام سیاستدانوں کو جو آج کے مقتدر ہوں یا پرانے ادوار میں حکومت میں شامل رہے ہوں کو شکست فاش دے کر صرف نئے پاکیزہ خیالات اور عوامی خدمت کے جذبہ سے سرشار اللہ اکبر تحریک کے نامزد کردہ امیدواروں کو ہی منتخب کریں گے تاکہ ملک جلد از جلد اسلامی فلاحی مملکت بن سکے۔