سیکیورٹی خدشات، واجبات کی عدم ادائیگی، 9 یوسیز میں انسداد پولیو مہم شرو نہ ہوسکی

Polio

Polio

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں سہ روزہ انسداد پولیو مہم رینجرز اور پولیس کی نگرانی میں شروع ہو گئی، مہم کے پہلے روزلیڈی ہیلتھ ورکرز کو واجبات کی عدم ادائیگی اور کشیدہ حالات کے سبب نارتھ ناظم آباد، سائٹ، گلبرگ اور اورنگی ٹاؤن سمیت 9 یونین کونسلوں میں انسداد پولیو مہم شروع نہیں ہوسکی۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی کے 16 ٹاؤنز کی 86 یونین کونسلوں کے 5 سال تک کی عمر کے 5 لاکھ 75 ہزار بچوں کو پولیو وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی خوراک پلانے کے لیے سہ روزہ انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے، گلبرگ اور نارتھ ناظم آباد میں پولیو رضاکاروں نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پولیو مہم میں حصہ لینے سے انکار کردیا، رضاکاروں کا کہنا تھا کہ ہمیں جب تک واجبات ادا نہیں کیے جائیں گے ہم انسداد پولیو مہم میں حصہ نہیں لیں گے۔

سائٹ ٹاؤن کی یوسی 6 اور 7 جبکہ اورنگی ٹاؤن کی یوسی 4 میں اے این پی کے رہنما کے قتل کے بعد ہونے والی کشیدگی کے سبب انسداد پولیو مہم روک دی گئی اور پولیس نے پولیو رضاکاروں کوواپس بھیج دیا ، ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر ظفر اعجاز نے بتایا کہ انسداد پولیو مہم کے پہلے روز شہر کی 9 یونین کونسلوں میں مہم شروع نہیں ہو سکی ہے ، پیر کے روز انسداد پولیو مہم معمول کے مطابق جاری رہی تاہم اورنگی اور سائٹ ٹاؤن میں کشیدگی کے باعث پولیو مہم روکی گئی تھی۔

نارتھ ناظم آباد میں پولیو رضاکاروں کی جانب سے واجبات کے مسئلے پر مہم روکی گئی تھی تاہم معاملات طے پا گئے، اب پولیو رضاکار منگل کو مہم میں شریک ہوں گے،منگل کو شہرکے 16 ٹاؤنز کی 86 یونین کونسلوں میں مہم جاری رہے گی، سہ روزہ انسداد پولیومہم میں 1706 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، مہم 26 نومبر تک جاری رہے گی، مہم کوکامیاب بنانے کے لیے حساس علاقوں میں رینجرز اور پولیس کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاکہ کوئی بھی بچہ پولیو وائرس کی حفاظتی خوراک پینے سے محروم نہ رہ جائے، حساس یونین کونسلوں کی قانون نافذ کرنیوالے ادارے نے ایک رات قبل نگرانی شروع کردی تھی۔

واضح رہے کہ رواں سال ملک بھر میں 262 پولیو کیسز کی تصدیق کی جاچکی ، ان میں کراچی کے 24 جبکہ اندرون سندھ کے 3 کیس شامل ہیں،کراچی سمیت ملک بھر میں پولیو کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت نے حکومت پاکستان کو وائرس کے خاتمے کے لیے 2015 تک کا ہدف دیاہے، اگر حکومت نے یہ ہدف مکمل نہ کیا تو پاکستانیوں پر بیرون ملک جانے کے دوران سفری پابندیاں مزید سخت کردی جائیں گی، مخصوص مشین کے ذریعے پاکستانیوں کے جسم میں پولیو وائرس کی تصدیق کی جائیگی۔

ذرائع کے مطابق جس پاکستانی مسافر کے جسم میں پولیو وائرس پایا گیا تو اس کو ڈی پورٹ کردیا جائے گا جس سے حکومت اور پاکستانیوں کو نقصان کا سامنا ہوگا، اندرون سندھ میں ایک اور بچی پولیو وائرس کا شکار ہوگئی،متاثرہ بچی سمیرا کی عمر 4ماہ کی بتائی گئی،اس طرح اندرون سندھ میں4 جبکہ کراچی میں 23 بچے پولیو وائرس کا شکار ہوگئے،سندھ میں مجموعی طورپر 27بچے جبکہ فاٹا میں 164 بچے،کے پی کے 56،بلوچستان 12 ، پنجاب سے3 بچوں کو وائرس کی تصدیق کی گئی، امسال ملک بھر میں مجموعی طور پر 262 بچے پولیو وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔