کراچی (اسٹاف رپورٹر)ملیر کھو کھرآپار جیسے غریب بستی میں انگلش لینگویج کیفے کا قیام ایک خوش آئندہ اقدام ہے ان خیالات کا اظہار سر رشید نے انگلش لینگویج کیفے کے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ انگریزی زبان طلباء و طالبات کے اعتماد میں اضافہ کرتا ہے اور ساتھ ہی ترقی کی راہ میں مثبت قدم ثابت ہوتا ہے سررشید نے کہاکہ گوکہ انگریزی ہماری مادری زبان نہیں مگر آج کے اس جدید اور ترقی یافتہ دور سے ہم آہنگ ہونے کے لئے انگریزی سے ناواقفیت سے بڑے خوفناک نتائج سامنے آسکتے ہیں کیو نکہ جدید دور میں جدیدیسرچ انگریزی زبان میں ہے
جس کی وجہ سے ہمیں انگریزی زبان پر مہارت بہت ضروری ہے انہوں نے کہاکہ آج کے دور میں انگریزی زبان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اس لئے انگریزی زبان کی اہمیت وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی جارہی ہے اور اس وقت پوری دنیا میں انگریزی زبان نصاب میں شامل کرلی گئی ہے مگر افسوس کہ ہم آج بھی انگریزی زبان سے آگاہی کے مسئلہ میں دنیا سے پیچھے ہیں انہوں نے پسماندہ علاقوں میں انگلش لینگویج سینٹر کے قیام کی ضرورت پر زور دیا اس موقع پر اپنے خطاب میں سر ارشد یوسف نے انگلش لینگویج کیفے کے قیام کو ملیر جیسے مضافات میں انگریزی زبان کے گرتے ہوئے معیار کو بلند کرنے میں مددگار ثابت ہوگا پسماندہ علاقوں میں طلباء و طالبات جو کہ متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں
جو کہ بڑے بڑے انگریزی اسکولوں میں داخلہ نہیں لے سکتے کیو نکہ ان اسکولوں کی بھاری بھرکم فیسوں کا بوجھ والدین نہیں اُٹھا سکتے ان تمام مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ملیر کھو کھر آپار میں اس پہلے لینگویج کیفے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ملیر کے مضافات میں آباد طلباء و طالبات کسی بھی طرح دوسرے پوش علاقوں سے پیچھے نہ رہیں اور وہ بھی انگریزی زبان میں اسی طرح ماہر ہوں جس طرح ایک انگلش میڈیم کا بچہ انگریزی زبان پر عبور رکھتا ہواور الحمد اللہ ہم اپنے مقصد میں کافی حد تک کامیاب ہیں اور آئندہ بھی اسی مشن کو کامیابی سے جاری و ساری رکھیں گے۔