25 نومبر کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات حق خودارایت کا نعم البدل نہیں ہیں اس میں دورائے نہیں
بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) 25 نومبر کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات حق خودارایت کا نعم البدل نہیں ہیں اس میں دورائے نہیں کیونکہ آزاد کشمیر میں بھی ہونے والے الیکشن حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہیں لیکن ہم آزاد کشمیر کے الیکشن کو درست سمجھتے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے الیکشن کو غلط قرار دیتے ہیں اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر اسمبلی ہندوستان کے آئین کے تحت بھارتی اسمبلی کا حصہ ہے اسکا تشخص اور شناخت کشمیر اسمبلی نہیں ہے بلکہ مقبوضہ کشمیر میں قائم ہونے والی حکومت برائے راست آئین ہندوستان کے تابع ہے اور ہندوستان مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے الیکشن کو تسلیم نہیں کرتے ان خیالات کا اظہار انجینئر خالد پرویز بٹ مرکزی صدر کشمیر فریڈم موومنٹ ، سابق صدر چوہدری خالق حسین ایڈووکیٹ ، مرکزیہ راہنما سلیم اکبر جرال نے کشمیر فریڈم موومنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا موجودہ خطہ آزاد کشمیر جس میں آزاد حکومت قائم ہے اس حکومت کا بھی غیر جانبدارانہ تجزیہ کرنا چاہیے کہ پچھلے 67 سالوں کی اس کی کارکردگی کیا ہے آزاد حکومت جسے پوری ریاست جموں و کشمیر کی نمائندہ حکومت قرار دیا گیا ہے 67 سال میں تحریک آزادی میں اس کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے موجودہ جاری آزادی کی تحریک مقبول بٹ شہید کی تہاڑ جیل میں دی جانے والی پھانسی کی مرہون منت ہے جسے ہر دو جانب کے عوام کی تحریکی جدوجہد کہا جا سکتا ہے آزاد کشمیر میں قائم حکومت نے سردار عبدالقیوم کی اولاد اور سردار فتح محمد کریلوی کی اولاد کو اربوں روپے کی املاک اور رقومات کی صورت میں آزادی کا ثمر دیا ہے اس کے علاوہ آزاد کشمیر کے دیگر سیاسی خانوادوں کو بھی مالی طور پر مستحکم کیا ہے اور آج یہ خانوادے اقتدار میں جب بھی آتے ہیں سوائے دولت اکھٹی کرنے کے ان کا کوئی کام نہیں اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ آزاد کشمیر میں ہونے والی تعمیر و ترقی بھی تو انہوں نے ہی کی ہے اس کا جواب بالکل سیدھا سا ہے کہ کرپشن کرنے کیلئے یہ تعمیر و ترقی ضروری تھی بصورت دیگر اربوں روپیہ کی املاک، شاہانہ طرز زندگی ، لگژری گاڑیاں، مہنگے ترین کالجوں اور سکولوں میں بچوں کی تعلیم بیرون ملک علاج معالجہ کی سہولیات اور زندگی کی تمام عیش و عشرت انہیں کس طرح حاصل ہو سکتی تھی یہ سب کچھ اس نام نہاد تعمیر و ترقی کے ہی مرہون منت ہے آج صورتحال یہ ہے کہ کشمیر ہائوس اسلام آباد عیاشی کا اڈہ بن چکا ہے جہاں آزاد کشمیر کا حکمران ٹولہ اور اس کے حواری ڈیرے جمائے بیٹھے ہیں اور آزاد کشمیر کی ایلیٹ کلاس جس میں بڑے بڑے نام بھی ہیں سب کو آزاد کشمیر حکومت حاصل کرنے کیلئے عیش و عشرت کی محفلیں سجا ئی جاتی ہیں کشمیر ہائوس کی راتیں رنگین ہوتی ہیں آزاد کشمیر کے اقتدار پرستوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے جو حکومت حاصل کرتا ہے وہ پہلے والی حکومت سے بھی زیادہ لوٹ مار کرتا ہے ایوان صدر یا ایوان وزیراعظم دونوں ایوان قومی خزانہ اور قومی املاک کو جی بھر کر لوٹ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام بے بس اور بے کس ہیں اس لئے آزاد کشمیر کی تمام سیاسی لیڈر شپ کی تاریں اسلام آباد سے ملتی ہیں اسلام آباد آزاد کشمیر پر اپنی گرفت مضبوط رکھنے ہمارے بنیادی حقوق غضب کرنے اور ہمارا استحصال کرنے کیلئے انہی نام نہاد اور اقتدار پرستوں پر اعتماد رکھتا ہے آزاد کشمیر کے سیاستدانوں نے اب تو اسلام آباد اور راولپنڈی میں اپنی کوٹھیاں بنگلے بنا لیے ہیں اور یہ مظفرآباد میں ہونے کے بجائے اسلام آباد میں رہنے کو ترجیح دیتے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے بنایا جانے والا بیس کیمپ حکمرانوں کے شاہانہ طرز رہائش کی آماجگاہ بن چکا ہے آزاد کشمیر سے مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور وہاں پر رہنے والے کشمیریوں کی کسی قسم کی کوئی حمایت نہیں کی جا رہی اس حوالہ سے صرف خالی دعوئوں اور بیانات سے کشمیری قوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے نام نہاد انتخابات کو حق خوداردیت کا نعم البدل نہیں سمجھتے اور بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی عوام پر زبردستی مسلط کیے جانے والے الیکشن کی بھر پور مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے اور گذشتہ 67سالوں سے غلامی کی چکی میں پسنے والے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے انہوں نے کہا کہ کشمیر فریڈم موومنٹ کی ساری جدوجہد جبر، ظلم، ناانصافی ، جہالت ، غربت اور کرپشن کے خلاف جاری ہے اور جاری رہے گی اس موقع پر چوہدری ظفر اقبال ، چوہدری خالد حسین ایڈووکیٹ، راجہ محمد یونس شاہین سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بڑھنگ میں محکمہ برقیات کے کرپٹ میٹر ریڈر کی اندھیر نگری بجلی صارفین کو بلیک میل کر کے ماہانہ لاکھوں روپے بٹورنا وطیرہ بنا لیا ہے
بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر )بڑھنگ میں محکمہ برقیات کے کرپٹ میٹر ریڈر کی اندھیر نگری بجلی صارفین کو بلیک میل کر کے ماہانہ لاکھوں روپے بٹورنا وطیرہ بنا لیا ہے گائوں میں 130 سے زائد غیر قانونی کنکشن لگا کر لوٹ مار کر رہا ہے میٹر ریڈنگ میں کمی بیشی کر کے صارفین سے سر عام رشوت مانگنا اس کا وطیرہ ہے بڑھنگ میں برقیات کا سب آفس قائم کر کے خاتون ملازم کے ذریعے بلوں کی ترسیل کر رہا ہے بڑھنگ کے عوام کے بقایا جات جو کہ ایک کروڑ سے تجاوز کر چکے ہیں اس کا ذمہ دار بھی میٹر ریڈ ر عنصر علی نگینہ ہے میٹر ریڈر لوگوں کودھمکیاں دے کر ہزاروں روپے منتھلی بھی وصول کر نے کے ساتھ ساتھ صارفین کے کنکشن اپنی مرضی سے کاٹنے اور لگانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے بڑھنگ کے عوام مقامی میٹر ریڈر کی طرف سے زائد بل بھیجنے ، پیسے مانگنے اور دھمکیاں دینے پر عاجز آ چکے ہیں چیف سیکرٹری ، وزیر برقیات ، چیف انجینئر برقیات، ڈپٹی کمشنر بھمبر ، ایکسین برقیات کرپٹ میٹر ریڈر کے غضب سے عوام کو بچائیں اور مقامی سٹیشن سے تبادلہ کر کے کرپٹ میٹر ریڈر کی انکوائری کروائی جائے ان خیالات کا اظہار بڑھنگ کے رہائشی راجہ وسیم اقبال ، راجہ سجاد اعظم نے کشمیر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میٹر ریڈر عنصر علی نگینہ انتہائی کرپٹ میٹر ریڈر ہے گائوں میں لوگوں کو زائد بل بھیج کر بلیک میل کرنا اس کا وطیرہ بن چکا ہے کئی لوگوں نے غیر قانونی کنکشن لگا رکھے ہیں غیر قانونی کنکشن کی کوئی چیکنگ وغیرہ نہیں کی جاتی اور ان غیر قانونی کنکشن کو تحفظ دینے کیلئے میٹر ریڈر ہزاروں روپے منتھلی وصول کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ مذکورہ میٹر ریڈر نے کئی صارفین کے میٹر خود تڑوا کر بل کم کر رکھے ہیں جبکہ ملی بھگت سے کئی مکانوں پر ڈور لاک کے بہانے چند سو کا بل جاری کر کے مالکان سے بھی منتھلیاں وصول کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ میٹر ریڈر نے اپنے گھر اوردیگر رشتہ داروں کو ریلیف دے رکھا ہے اور ان کا بل دو سو سے چار سو کے درمیان آتا ہے چند ہزار کا ملازم تھوڑے ہی عرصے میں کوٹھی ، گاڑیوں کا مالک بن بیٹھا ہے جو کہ اس نے غریب صارفین کا خون چوس کر سارا پیسہ اکھٹا کیا ہے انہوں نے کہا کہ عنصر علی نگینہ نے بڑھنگ میں نام نہاد سب آفس قائم کر رکھا ہے جہاں پر فیاض بی بی نامی خاتون لوگوں کے گھروں میں جا کر بجلی کے بل تقسیم کرتی ہے اور خاتون کو نذرانہ نہ دینے والے کا اگلے ماہ زائد بل بھیج دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ میرے گھر کا بل 1 سال نہیں دیا گیا اور اب 1 سال کے بعد لاکھوں روپے کا بل جاری کر دیا ہے جو انتہائی زیادتی ہے ہم کسی صورت ایسی زیادتی برداشت نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ عنصر علی نگینہ کو لوگوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی بارے کہا گیا تو اس نے کہا کہ میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا میں ایکسین سے لیکر وزیر تک کو حصہ بھیجتا ہوں بڑھنگ میری ذیل ہے اور یہاں وہی چلے گا جو میری مرضی ہو گی انہوں نے کہا کہ ہمارا چیف سیکرٹری آزاد کشمیر ، وزیر برقیات ، چیف انجینئر برقیات، ڈپٹی کمشنر بھمبر اور ایکسین بھمبر سے مطالبہ ہے کہ کرپٹ میٹر ریڈ ر کی کرپشن کا نوٹس لیا جائے اور اسے مقامی سٹیشن سے تبدیل کر کے کسی دوسرے علاقے میں تعینات کیا جائے بصورت دیگر ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے جس کی ذمہ داری حکومے وقت اور انتظامیہ پر ہو گی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیر سید اعجاز گیلانی سجادہ نشین خانقاہ پیر کانجی شریف کے والد پیر طریقت رہبر شریعت روحانی معالج پیر سید امداد گیلانی بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر) پیر سید اعجاز گیلانی سجادہ نشین خانقاہ پیر کانجی شریف کے والد پیر طریقت رہبر شریعت روحانی معالج پیر سید امداد گیلانی کے انتقال پر پیر سید عابد رضا گیلانی پیر آف سنگھرہ شریف نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا قبلہ پیر صاحب ایک عظیم روحانی رہبر اور رہنما تھے کچھ ہستیاں دنیا میں اپنی منفرد روحانی خدمات پر ایسی بے مثال زندگی گزارتے ہیں جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جاتی ہے ان میں سے آپ ایک تھے اس سے بڑی سعادت کی بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ مشائخ عظام بھی آپ سے راہنمائی لیتے پیر سید زائد بخاری بھلوال شریف نے کہا کہ پیر صاحب مرحوم کو مرحوم کہتے ہوئے دل نہیں چاہتا لیکن دنیا کے اس سفر سے ہر ایک نے گزرنا ہے جس پر انسان صبر کے ساتھ ان ہی لوگوں کی زندگی کو اپنا کر دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے پیر شاہ محمد علی عائلی نے کہا کہ پیر صاحب اولیا کی وہ تصویر تھے جو ہمیں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کا درس دیتی تھی سابق وفاقی وزیر جے سالک نے کہا پیر صاحب ایک حق کی آواز تھے ان کی اچانک وفات پر ان کے عقیدت مندوں کے ساتھ ہمارا دل بھی دکھی ہے وہ ایک کیلئے محبت کا بہترین درس دیتے تھے دیگر مشائخ عظام علماء کرام سیاسی و سماجی راہنما پیر سید اکبر علی گیلانی پیر سید سرفراز شاہ جمالپور سیداں ، پیر سید محبوب علی قادری ، حضرت چن پیر غلام قادر، قبلہ باجی سرکاری منڈیاں شریف، مفتی ظفر اقبال فاروقی، مولانا غلام رسول جلالی، مولانا غلام عباس چشتی، مولانا عبدالباقی، مولانا حافظ طارق محمود نقشبندی، سابق وزیر راجہ نثار خان، سابق سینئر ممبر ریونیو بورڈ چوہدری خورشید احمد، اے ڈی راجہ محمد فیاض، چیف آفیسر ارشد، چیئرمین الامان ٹرسٹ UK حاجی امین ، حاجی محمد مہربان، حاجی بشیر احمد، حاجی جاوید اقبال، حاجی محمد اشرف یو کے نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ پیر صاحب کے درجات بلند فرمائے اور اہل خانہ کو صبر و جمیل عطا فرمائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بنڈالہ کے بااثر رہائشی راجہ محمد انور نے ہم غریبوں کا جینا محال کر دیا ہے بھمبر( ڈسٹرکٹ رپورٹر) بنڈالہ کے بااثر رہائشی راجہ محمد انور نے ہم غریبوں کا جینا محال کر دیا ہے ہم غریب لوگ 1947 کے مہاجر ہیں ہمیں جو تھوڑی بہت زمین الاٹ ہوئی تھی جس پر ہم 1947 سے قابض چلے آ رہے ہیں اور اس پر ہمارا غیر موروثی عمل بھی موجود ہے لینڈ مافیا نے محکمہ مال کی ملی بھگت سے بغیر قبضہ حصہ داری ڈالنے اور ڈگری کروا کر ہماری زمینوں کو فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو علاقہ میں ایک بڑا فساد اور جھگڑا ہونے کا اندیشہ ہے ہماراچیف سیکرٹری آزادی کشمیر، وزیر مال، چیئرمین احتساب بیورو ، کمشنر میرپور اور ڈپٹی کمشنر بھمبر سے مطالبہ ہے کہ لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں لا ئی جائے ان خیالات کا اظہار یونین کونسل ملوٹ حاجی پورہ ڈھمک کے رہائشی ملک محمد صادق، ملک عبدالخالق، ملک محمد اشرف، محمد رمضان، محمد یوسف، محمد یونس، محمد اکرم، محمد انور، طارق محمود، حاجی قاسم علی، ملک ناظم حسین، ملک گل محمد ، ملک محمد اصغر ، محمد الیاس اور ملک مشتاق نے بھمبر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ یونین کونسل ملوٹ میں لینڈ مافیا نے غریب لوگوں کی زمینیں ہتھیانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے بنڈالہ سماہنی کا با اثر رہائشی راجہ محمد انور جو کہ لینڈ مافیا کا سرغنہ ہے نے محکمہ مال سے ملی بھگت کر کے ہم غریبوں کی زمینوں پر قبضہ اور انہیں فروخت کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ ہم 1947 کے مہاجر ہیں ہمارے پاس جو تھوڑی بہت زمین ہے اس پر ہم 1947 سے قابض چلے آ رہے ہیں جس پر ہمارا غیر موروثی عمل بھی موجود ہے لیکن محمد انور نامی شخص نے محکمہ مال کی ملی بھگت سے ہمارے زیر قبضہ رقبوں میں حصہ داری ڈالنے کے ساتھ ساتھ ڈگریاں بھی جاری کروا لی ہیں اور ان ڈگریوں کے ذریعے ہماری زمینیں محکمہ مال کی ملی بھگت سے ہڑپ کررہا ہے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی محمد انور ہزاروں ایکڑ اراضی فروخت کر کے غریب لوگوں کو نکرے لگا چکا ہے انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو علاقہ میں فساد اور جھگڑا ہونے کا اندیشہ ہے اگر اس طرح کا کوئی واقعہ رونما ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ مال ، ضلعی انتظامیہ ، راجہ محمد انور اور چوہدری اسحاق وغیرہ پر ہو گی انہوں نے کہا کہ ہمارا چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، وزیر مال، چیئرمین احتساب بیورو، کمشنر میرپور ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر بھمبر سے مطالبہ ہے کہ لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کریں اور ہمارا حق ہمیں دلائیں۔