ہارون آباد (تحصیل رپورٹر) ہارون آباد کی پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن اور دیگر تمام تجارتی اور کاروباری نتظیموں اور سول سوسائٹیوں نے حکومت پنجاب، ڈویژنل کمشنر اور ڈی سی او بہاولنگر سے مطالبہ کیا ہے کہ چک 48/3-R,52/4-R,51/4-R اور49/3-R میں واقع تمام رہائشی کالونیوں کی ری سیل کی رجسٹری بیع، ہبہ، تملیک، رہن، مکفول کی پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ علامہ اقبال کالونی، حسین کالونی، الوقار کالونی، ماڈل کالونی اور اس سے ملحقہ کالونیوں ، مصری ٹاؤن چک 73/4-R چک72/4-R،چک71/4-R میں قائم رہائشی کالونیوں کے ساتھ بسم اللہ کالونی ، ریاض کالونی، نیواں احاطہ ، گودی قمرپورہ، مرزا ٹاؤن، ہاشم کالونی، الفیض کالونی اور دیگر ملحقہ کالونیوں کی خرید و فروخت ، تملیک، ہبہ وغیرہ پر حال ہی میں تازہ ترین پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ان کالونیوں میں تعلیمی ادارے ، پختہ سڑکیں، واٹر سپلائی، ڈرینیج اسکیم ، واپڈا، ٹیلیفون کی سہولتیں میسر ہیں اور جو 20/25 سال سے رہائشی کالونیوں کی شکل میں قائم اور گنجان آبادیوں پر مشتمل ہیں لیکن گزشتہ چند دنوں سے غیر منظور شدہ کالونیوں کا بہانہ بنا کر متذکرہ بالا کالونیوں کے پلاٹس و مکانات کی منتقلی پر بلا جواز پابندی عائد کردی گئی ہے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اسی سلسلہ میں چند سال قبل متذکرہ کالونیوں کے پلاٹس، مکانات پر عائد پابندی ختم کرکے ری سیل یعنی رجسٹری شدہ مکانات اور پلاٹوں کی ری سیل کی اجازت دیدی تھی اور ری سیل کا سلسلہ جاری رہا لیکن اب اچانک ری سیل ختم کرکے لوگوں کو مسائل و مشکلات میں مبتلا کردیا ہے۔اس بارہ میں یہ ذکر بھی ضروری ہے کہ ری سیل بند کرنے سے حکومت کو 30/-روپے فی ہزار کا اسٹامپ کی آمدن، ٹی ایم او کو ون پرسینٹ آمدن اور وفاقی حکومت کو انکم ٹیکس میں ون پرسینٹ آمدن سے محروم ہوجائے گا جبکہ لوگوں کو جوان بچیوں کی شادی و رخصتی اور مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کو علاج معالجہ اور آپریشن کیلئے شادی و رخصتی اور مریضوں کو آپریشن و علاج معالجہ کیلئے رقم میسر نہ ہونے سے موت کا شکار بھی ہوجائیںگے ۔چنانچہ ری سیل کی پابندی فور ی ختم کرنا بہت ہی ضروری ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہارون آباد(تحصیل رپورٹر)عمران خان کے دھرنے کی وجہ سے حکمرانوں کی صفوں میں واضع طور پر بوکھلاہٹ کے آثار نظر آرہے ہیں اور عمران خان نے موثر شعور و آگاہی بیدار کر دی ہے موروثی سیاست کے ایوان لرز گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ سٹیٹس کو کی حامی جماعتیں اب اکٹھی ہوکر تحریک انصاف کے عوامی سونامی کا مقابلہ کر نے کے لیے صف بندی کر چکی ہیں مگر ناکامی ان کا مقدر بن چکی ہے 30نومبر کو حکمران عوام کا ایسا سیلاب دیکھیں گے جس سے ان کو اقتدار چھوڑنا پڑے گا مڈٹرم الیکشن اب بہت دور کی بات نہیںہے 2015الیکشن کا سال ہے اور 2015کے الیکشن میں تحریک انصاف کی کامیابی دیوار پر لکھی نظر آرہی ہے ان خیالات کا اظہار سنٹرل ایجوکیشن سنٹری پاکستان تحریک انصاف معظم علی چوہدری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ مڈٹرم الیکشن جمہوریت کا حصہ ہوتے ہیں اگر حکمران واقعی عوام میں مقبولیت کے دعویدار ہیں تو پھر انہیں الیکشن سے خوفزدہ نہیںہونا چاہیے قوم جانتی ہے کہ حکمران عوام میں مقبولیت نہیں رکھتے اور ان کا سیاسی مستقبل تاریک ہو چکا ہے تحریک انصاف ملک کی واحد جماعت ہے جسے چاروں صوبوں کی بھر پور عوامی حمایت حاصل ہے بلاول زرداری کی ٹوئٹر سیاست ان کے تاریک مستقبل کو مزید سیاہ ہونے سے نہیں بچا سکتی بھٹو کا اصلی وارث کوئی بھٹو ہی ہو سکتا ہے اور کوئی زرداری اگر بھٹو کا وارث بننے کے چکر میں ہے تو عوام اس کوشش کو مسترد کر دیں گے انیسویں صدی میں سیاست جذباتی نعروں کی بجائے صداقت اور سچائی کے منشور کے تابع ہی ہو سکتی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہارون آباد(تحصیل رپورٹر)حکومت نے کئی سال پہلے دیہاتی عوام کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے چکوک میں عمارتیں تعمیر کر کے بنیادی مراکز صحت قائم کیے جہاں ڈاکٹرز تعینات کر کے عملہ کے ساتھ ادویات بھی فراہم کرنے کی باتیں کی گئیں ابتدا میں کسی حد تک یہ منصوبہ کامیاب ہوا مگر روایتی طور پر ایک منصوبہ چالو کرنے کے بعد اس پر عد م توجہی کے سلسلہ نے مراکز صحت کے منصوبہ کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے دیہاتی مراکز میں ڈاکٹرز کی شدید کمی ہے اور حکومت کی بے حسی اور مسائل حل نہ کرنے کے سبب کوئی ڈاکٹر ان مراکز میں کام کرنے پر تیار نہیں ہے ،عمارتیں کھنڈر بن چکی ہیں اور عملہ ادویات نہ ہونے کی وجہ سے دیہاتی عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں ان خیالات کا اظہارمعروف سیاسی وسماجی شخصیت ملک زاہد محمود اعوان نے کیا۔انہوں نے کہا کہ علاج کی سہولت ہر شہر ی کا بنیادی حق ہے اور حکومت کا فرض ہوتا ہے کہ وہ اپنے ہر باشندے کو علاج معالجہ کی سہولت بہم پہنچائے ہمارے حکمران دیہاتی عوام کو نظر انداز کر رہے ہیں اور ساری توجہ بڑے شہروں پر ہے دیہاتی لوگ بخار کی ایک گولی کوترس ترس کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں بنیادی مراکز صحت کے منصوبے پر توجہ دے کر دیہاتی لوگوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنا حکمرانوں پر فرض ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہارون آباد(تحصیل رپورٹر)مرکزی انجمن تاجران کے سینئر رہنماء حاجی نذیر احمد مغل کی والدہ قضاے الہی سے انتقا ل کر گئیں۔نمازجنازہ مرکزی جنازہ گاہ میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق ڈپٹی پارلیمانی لیڈر چوہدری شوکت محمود بسراء ،وائٹل گروپ کے سربراہ حاجی سعید احمد ،چوہدری شریف ظفر ،الحاج اختر علی خلجی ،فاروق مغل ،شہزاد اقبال ،ملک محمد ریاض خلجی ،معروف فزیشن ڈاکٹر طارق نذیر سمیت شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ،مرحومہ کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔