لاہور (جیوڈیسک) انجمن مزارعین پنجاب نے مبینہ طور پر مالکانہ حقوق نہ ملنے پرپنجاب اسمبلی کے باہراحتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ مزا رعین نے حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر مالکانہ حقوق نہ دینے اور تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف پنجاب حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ شرکا نے بینر ز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، مظاہرے میں ایپکا اور قصاب ایسوسی ایشن کے افراد بھی احتجاج کیلئے پہنچ گئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے جس کے باعث مال روڈ اور اس کی رابطہ سڑکوں پر ٹریفک بھی جام رہی۔
مزار عین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اوکاڑہ، کلیانہ اسٹیٹ ،رینالہ اسٹیٹ اور ملٹری فارم اوکاڑہ کے اطراف میں واقع ز مینوں پر حکومت کی جانب سے قبضہ کیا جا رہا ہے اور ہماری زمین حساس ادارے کے ریٹائرڈ ملازمین کوالاٹ کی جارہی ہے ، ہم نے ان بنجر زمینوں کو بڑی مشکل سے آباد کیا ہے اور آج حکومت ہماری ان زمینوں پر قبضہ کر کے ہمیں بے گھر کر رہی ہے
بعدازاں حکومت کی جانب سے مزارعین کے وفد کی ر کن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف سے ملاقات ہو ئی اور انہوں نے اس بات کی یقین دہا نی کرائی کہ مزارعین پر درج جھوٹے مقدمات ختم اور ان کے گھروں ،زمینوں کے مالکانہ حقوق بھی جلد دیدیئے جا ئیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے مزارعین کے احتجاج کے پیش نظر ڈی پی او اوکاڑہ الحاج بابر بخت قریشی کو ہنگامی طورپر لاہور طلب کر لیا۔