بارسلونا (جیوڈیسک) اسپین میں بیروزگاری کی شرح میں مسلسل تین ماہ سے اضافہ جاری ہے اور اس عرصے میں 79154 افراد کام کاج سے ہاتھ دھو کر دفتر روزگار میں رجسٹر ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق اسپین کے مختلف شہروں میں دفتر روزگار ’’انم‘‘ کے مطابق ملک میں بیروزگار افراد کی کل تعداد 45 لاکھ 26 ہزار 804 ہوگئی ہے۔
جبکہ گذشتہ ماہ صرف 8.7 فیصد روزگار کے کنٹریکٹ پر دستخط ہوئے۔ اسپین میں جاری بیروزگاری کی شرح میں اضافے کی وجہ سے سوشل سیکورٹی کے دفاتر میں منسلک افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے مگر یہ اضافہ گذشتہ سال کی نسبت بہت کم ہے۔
جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ گذشتہ ماہ اکتوبر میں سوشل سیکورٹی کے دفتر میں اندراج کرانے والے افراد کی تعداد 28817 تھی جبکہ گذشتہ سال 2013 میں یہ تعداد 55000 تھی۔ بیروزگاری کی شرح کے بارے میں یورپین یونین کا اندازہ ہے کہ آنے والے سالوں میں بیروزگاری کی شرح میں اضافے کا شکار ہونے والے اسپین میں مقیم باشندوں کی تعداد بڑھے گی۔
اور 2016 میں یہ شرح بڑھتی ہوئی 22.2 فیصد تک پہنچ جائے گی جو یورپین یونین کے ممالک میں بیروزگاری کی سب سے زیادہ شرح ہوگی۔ یورپین یونین کمیشن کا اندازہ ہے کہ موجودہ سال بیروزگاری کی شرح میں 1.2 فیصد اضافہ، اگلے سال 2015 میں یہی اضافہ 1.7 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
واضح رہے کہ اسپین میں جاری معاشی بد حالی اور بیروزگاری کا سب سے زیادہ شکار تارکین وطن ہوئے ہیں جن میں کنسٹرکشن کے شعبے سے وابستہ افراد کی تعداد بیروزگار ہونے والوں میں سب سے زیادہ ہے۔