اسلام آباد (جیوڈیسک) صدرممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے، اسی دوران پاکستان تحریک انصاف نے ریڈ زون میں 30 نومبر کو احتجاجی جلسے کا اعلان کررکھا ہے۔ صدر ممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر چار بجے طلب کیاہے۔
دوہفتے جاری رہنےوالےاس اجلاس میں اپوزیشن ارکان بجلی کے بلوں اور مہنگائی میں اضافے، کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعہ اور چین کے ساتھ اربوں ڈالرز کے معاہدوں سمیت دیگر ایشوز پر بحث کریں گے، تھر کی صورت حال اور بچوں کی ہلاکتوں کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا،اہم امور پر قانون سازی بھی متوقع ہے۔
قومی اسمبلی کایہ اجلاس اس حوالے سے بھی اہم ہوگا کہ پاکستان تحریک انصاف نے 30 نومبر کو ریڈزون میںاحتجاجی جلسہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے تو دوسری طرف حکومت ریڈزون کو سیل کر رہی ہے،اس سے قبل جب تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے ریڈ زون پردھاوابولا تھا تو پارلیمنٹ کا مشترکہ ا جلاس طلب کیا گیا تھا۔
اس میں تمام سیاسی جماعتوں نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے نہ صرف حکومت کا ساتھ دیا تھا بلکہ ایک متفقہ قرارداد کی منظوری بھی دی تھی ۔اب کی بارتحریک انصاف کےاحتجاج کاانداز کیاہو گا؟اورقومی اسمبلی اس پرکیساردعمل ظاہرکریگی اس کا انتظارسب ہی کو ہے۔