مولانا ظفر علی خاںکا شمار ملت اسلامیہ کے ان جلیل القدر رہنمائوں میں ہوتا ہے
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) مولانا ظفر علی خاںکا شمار ملت اسلامیہ کے ان جلیل القدر رہنمائوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی تمام عمر ملت اسلامیہ کی سربلندی کیلئے وقف کئے رکھی،کبھی نہ غروب نہ ہونے والے اقتدار کا خود کو مالک سمجھنے والے انگریزوں کو ا ن کے دور میں مولانا ظفر علی خاں نے جس طرح لتاڑا اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔مولانا ظفرعلی خاں بیک وقت ادیب ،خطیب شاعر ،سیاستدان اور صحافی تھے ۔ انہوں نے قادیانیت کیخلاف اپنی تمام عمر وقف کئے رکھی ۔ ان خیالات کا اظہار وزیرآباد کے سنیئر صحافیوںصدر پرنٹ اینڈ میڈیا ورکنگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن ادریس فاروق بٹ،سابق چیئرمین پریس کلب وزیرآبادحکیم رفعت نسیم ،صدر پریس کلب دھونکل محمود احمد خان لودھی،نیاز احمد چوہان(دی نیشن)، افتخار احمد بٹ(کفیل)،خواجہ وقار قمر وکی( ایکسپریس) ، سید شہباز بخاری(جی پی آئی) اور دیگر نے مولانا ظفر خاں کی 58ویں برسی کے حوالہ سے پریس کلب آفس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صحافیوں نے مولانا ظفر علی خاں کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آزادی تحریک میں مولانا ظفر علی خان کانمایاں کردار ہے ۔مولانا ظفر علی خاں نے اپنے اخبار زمیندار کے ذریعہ ملت میں جو بیداری پیدا کی وہ انہی کا معاصر ہے۔ ادریس فاروق بٹ نے کہاکہ مولانا ظفر علی خان نثر کے مردِمیدان،اقلیمِ شعروسخن کے تاجداربے باک صحافی اور ایک مدبر سیاستدان تھے ۔مولانا کی صحافت اور آج کی صحافت میں اتنا فرق ہے کہ وہ ہمیشہ حکومت سے معتوب رہے اور آج کا صحافی حاکم وقت کا منظور نظر ہوتا ہے مولانا ظفر علی خاں پابند سلاسل رہے اور آج کے صحافی فارم ہائوسز کے مالک ہیں اگر ملک کو صحیح سمت لیکر جانا ہے تو صحافیوں کو مولانا ظفر علی خاں کے نقش قدم پر چلنا ہوگا۔ آج جعلی صحافیوں نے مقدس شعبہ کو بدنام کردیا ہے افسروں اور برسراقتدار شخصیات کی خوشامد اور چمچہ گیری کو صحافت کا نام دے کر صحافت کی توہین کی جارہی ہے۔ نالائقوں کا ٹولہ ایک دوسرے کی تعریفیں کرکے مشہور ہونے کو صحافت کا نام دے رہا ہے اصل صحافی آج بھی زیرعتاب ہے۔ محمود احمد لودھی نے کہا کہ مولانا ظفرعلی خان کی ساری زندگی ہنگامہ خیزیوں سے دوچاررہی،ہر اسلامی اور ملکی تحریک میں ایک مجاہدانہ عزم واستقلال کے ساتھ مصائب وآلام کا مقابلہ کرتے رہے موجودہ دور کی پرنٹ اینڈ الیکٹرانک میڈیا صحافت میںمولانا ظفر علی خاں جیسی صحافت کو فروغ دیئے بغیر نیک مقاصد حاصل نہیں کئے جاسکتے انہوں نے کہا کہ صحافت کو صحافت ہی رہنے دیا جائے تو بہتر ہے جعلی صحافیوں کا اس شعبہ میں ناطقہ بند کرنا ہوگا۔ اس موقعہ پر مہر غلام مصطفی،عقیل احمد لودھی،مہر علی رضا،زاہد منیر پہلوان، شاہ حسین،عابد پرویز، محمد یونس، محمد نواز مغل اور دیگر بھی موجود تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شہری کی طرف سے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال عملہ کی لوٹ مار بارے گزاری گئی درخواستوں پر 3ہفتے سے زائد عرصہ گزرنے پر بھی کاروائی
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)شہری کی طرف سے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال عملہ کی لوٹ مار بارے گزاری گئی درخواستوں پر 3ہفتے سے زائد عرصہ گزرنے پر بھی کاروائی عمل میں نہ آسکی۔شہری محمد عباس نعیم نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو گزاری گئی درخواست میں بیان کیا کہ وہ غریب آدمی ہے اپنی بیوی کو آپریشن کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال وزیرآباد میں داخل کروایا جہاں برسوں سے تعینات عملہ نے حسب عادت سائل سے لوٹ مار کیلئے آپریشن میںاستعمال کے نام پر زائد مہنگے سامان کی خرید کروائی ۔ منظور نامی شخص جو کہ قریبی علاقہ الہٰ آباد کا رہائشی ہے اور برسوں سے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں O.T کی ڈیوٹی کررہا ہے۔ ہسپتال جانے والے لواحقین سے مک مکا کرنے کا عادی ہے جو کوئی متذکرہ شخص کیساتھ مک مکا نہ کرسکتا ہو اسے آپریشن میں استعمال کے نام پر اضافی آپریشن سامان اور ادویات لکھ دیتا ہے جو مریضوں کے لواحقین کو مجبوراََ خریدنا پڑتی ہیں اور یہی اضافی ادویات متذکرہ شخص آپریشن کے بعد میڈیکل سٹوروں پر فروخت کرکے غیرقانونی، غیر اخلاقی دھندہ میں مصروف ہے۔آپریشن میں استعمال کے نام پر قیمتی دھاگے زائد منگوائے اور صرف تین دھاگوں کے استعمال کرنے کے بعد باقی دو دھاگے جن کی مالیت کم وبیش1000روپے بنتی ہے ڈکار گیا اور اسی طرح زائد Glovesمنگوا کر ان میں سے بھی بچا کر دیہاڑی لگائی۔ شہری محمد عباس نعیم نے اس کرپشن اور ظلم کیخلاف اعلیٰ حکام کو درخواستیں گزاررکھی ہیں جن پرکرپشن میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں آسکی۔ شہری نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کرپشن میں ملوث اہلکاروں کو معطل کر کے ان کیخلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے اور دیگر دادرسی کی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمشنر گوجرانوالہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا جال بچھوانے والوں کیخلاف بھی کاروائی کریں۔ وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) کمشنر گوجرانوالہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا جال بچھوانے والوں کیخلاف بھی کاروائی کریں۔شہری حلقوں کا مطالبہ، کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن شمائل احمد خواجہ کی ہدایات پر گوجرانوالہ کے ٹی ایم ایز اور ٹائون میونسپل افسران نے ڈویژن بھر میں غیر قانونی تعمیرات کرنے والے مالکان کیخلاف کاروائی عمل میں لاتے ہوئے قانون شکن افراد کیخلاف ایف آئی آرز کے اندراج کے علاوہ غیرقانونی تعمیرات سیل کرنے ، موقعہ پر کام رکوانے کے علاوہ متعدد مقامات پر غیر قانونی عمارتوں کو منہدم بھی کیا ہے۔ مگر ٹی ایم اے وزیرآباد میںصورتحال ابھی تک جوں کی توں نظر آرہی ہے شہر میں جگہ جگہ غیرقانونی تعمیرات انتظامیہ کا منہ چڑاتی نظر آتی ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات میں تشویشناک حد تک اضافہ نے قانون کی حاکمیت کو تار تار کردیا ہے۔ اس کی وجہ شہری حلقوں کے نزدیک انتظامی افسران اور اہلکاروں کا مبینہ طور پر غیرقانونی تعمیرات کرنے والوں سے اپنی ذاتی جیبیں بھر کر خاموشی اختیار کرنا اور ان کی پشت پناہی کرنا بتایا جاتا ہے۔ شہر کی قیمتی ترین جگہ بدروئوں کے مقام پر بااثر افراد نے غیرقانونی تعمیرات کرلیں مگر اخبارات میں نشاندہی کے باوجود آج تک انتظامیہ کی طرف سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ شہر اور قریبی دیہاتوں میں ہائوسنگ سکیموں کا دھندہ بھی عروج پر ہے جہاں نکاسی آب اور دیگر سہولتوں کی عدم موجودگی میں بھی ہائوسنگ کالونیوں کے مالکان بھاری قیمتوں پر پلاٹس فروخت کررہے ہیں ۔ متعدد مقامات پر ڈرلنگ کے ذریعے سیوریج کا پانی زیرزمین بھجوا کر صاف اور میٹھے پانی کو تباہ کردیا گیا ہے مگر انتظامیہ کی طرف سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں آسکی۔ غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے شہریوںکو بہت سے مسائل کا سامنا ہے جبکہ آپس میں جھگڑوں کے معاملے بھی طول پکڑ رہے ہیں ٹائون انتظامیہ کے اہلکار شکایات پر اپنا حصہ لیکر خاموشی اختیار کرلیتے ہیںحدیہ ہے کہ عارضی طور پرغیر قانونی تعمیرات کو سیل کردیا جاتا ہے جو اگلے ہی چند منٹوں یا گھنٹوں بعد غیرقانونی تعمیرات کی سیلیں کھل جاتی ہیں جو کرپشن کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ شہری حلقوں نے وزیرآباد میں جاری اس لاقانونیت کیخلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے کمشنر گوجرانوالہ سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے سلسلہ اور دیگر بے قاعدگیوں کا سخت نوٹس لیکر کرپٹ مافیا کا سدباب کیا جائے ۔