کھٹمنڈو (جیوڈیسک) وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دنیا کو اس وقت امن و امان کی ضرورت ہے، پاکستان دنیا میں امن و امان کا خواہاں ہے اور اس کے لئے کوششیں جاری رکھے گا، کھٹمنڈو میں اٹھارویں سارک سربراہ کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ میں سارک کانفرنس پر نیپال کی حکومت کو مبارکباد دیتا ہوں۔
جنوبی ایشیا میں امن کی کوششوں پر نیپال کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، تمام ارکان کا شکریہ جنہوں نے کانفرنس کا انعقاد کیا، میں پاکستان کے عوام کی جانب سے تمام شرکا کو مبارکباد دیتا ہوں، وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اس وقت غربت اور بیماریوں کا شکار ہیں، اس وقت دنیا کو سب سے زیادہ جس مسئلے کا سامنا ہے وہ دہشت گردی ہے اور اس کے خاتمے کے لئے امن وامان کی ضرورت ہے، ہم سب سارک ممالک کو مل جل کر اس کے فروغ کی کوششیں کرنا ہوں گی، سارک کو شرکا ممالک کے عوام کا خیال کرنا ہو گا۔
اسے اپنے پروگراموں کے ذریعے ارکان ممالک کے درمیان ثقافتی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہو گا، تاکہ ہم خطے میں ترقی کر سکیں، میاں نواز شریف نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، میں تمام سارک ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر یقین رکھتا ہوں، ہم نے حال ہی میں ویژن 2025 ء کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعے خطے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز کیا گیا ہے، ہم معاشی ترقی پر کام کر رہے ہیں، صحت ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح اس بار بھی ہم پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون پر نیپال کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، میاں نواز شریف نے کہا کہ اس وقت تعلقات میں بہتری نہ ہونے کی وجہ سے سارک ممالک کے درمیان تجارتی حجم کم ہے۔ میں اس کا فروغ چاہتا ہوں، انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ سارک ممالک کے درمیان سیلاب کی وارننگ کا نظام قائم کیا جائے تاکہ کسی بھی بڑے نقصان سے محفوظ رہا جا سکے۔