ہارون آباد کی خبریں 26/11/2014

ہارون آباد (تحصیل رپورٹر) ہارون آباد کی پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن اور دیگر تمام تجارتی اور کاروباری نتظیموں اور سول سوسائٹیوں نے حکومت پنجاب،ڈویژنل کمشنر اور ڈی سی او بہاولنگر سے مطالبہ کیا ہے کہ چک 48/3-R,52/4-R,51/4-R اور49/3-R میں واقع تمام رہائشی کالونیوں کی ری سیل کی رجسٹری بیع، ہبہ، تملیک، رہن، مکفول کی پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ علامہ اقبال کالونی، حسین کالونی، الوقار کالونی، ماڈل کالونی اور اس سے ملحقہ کالونیوں ، مصری ٹاؤن چک 73/4-R چک72/4-R،چک71/4-R میں قائم رہائشی کالونیوں کے ساتھ بسم اللہ کالونی ، ریاض کالونی، نیواں احاطہ ، گودی قمرپورہ، مرزا ٹاؤن، ہاشم کالونی، الفیض کالونی اور دیگر ملحقہ کالونیوں کی خرید و فروخت ، تملیک، ہبہ وغیرہ پر حال ہی میں تازہ ترین پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ان کالونیوں میں تعلیمی ادارے ، پختہ سڑکیں، واٹر سپلائی، ڈرینیج اسکیم ، واپڈا، ٹیلیفون کی سہولتیں میسر ہیں اور جو 20/25 سال سے رہائشی کالونیوں کی شکل میں قائم اور گنجان آبادیوں پر مشتمل ہیں لیکن گزشتہ چند دنوں سے غیر منظور شدہ کالونیوں کا بہانہ بنا کر متذکرہ بالا کالونیوں کے پلاٹس و مکانات کی منتقلی پر بلا جواز پابندی عائد کردی گئی ہے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اسی سلسلہ میں چند سال قبل متذکرہ کالونیوں کے پلاٹس، مکانات پر عائد پابندی ختم کرکے ری سیل یعنی رجسٹری شدہ مکانات اور پلاٹوں کی ری سیل کی اجازت دیدی تھی اور ری سیل کا سلسلہ جاری رہا لیکن اب اچانک ری سیل ختم کرکے لوگوں کو مسائل و مشکلات میں مبتلا کردیا ہے۔اس بارہ میں یہ ذکر بھی ضروری ہے کہ ری سیل بند کرنے سے حکومت کو 30/-روپے فی ہزار کا اسٹامپ کی آمدن، ٹی ایم او کو ون پرسینٹ آمدن اور وفاقی حکومت کو انکم ٹیکس میں ون پرسینٹ آمدن سے محروم ہوجائے گا جبکہ لوگوں کو جوان بچیوں کی شادی و رخصتی اور مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کو علاج معالجہ اور آپریشن کیلئے شادی و رخصتی اور مریضوں کو آپریشن و علاج معالجہ کیلئے رقم میسر نہ ہونے سے موت کا شکار بھی ہوجائیںگے ۔چنانچہ ری سیل کی پابندی فور ی ختم کرنا بہت ہی ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہارون آباد(تحصیل رپورٹر)سٹریٹ لائٹس سے محرومی کے باعث شام ڈھلتے ہی ہارون آباد تاریک نگری کا روپ دھار لیتا ہے مرکزی سڑکات اور گلیوں میں اندھیرے کے باعث عوام کا ایک جگہ سے دوسری آنا جانا اجیرن ہو گیا اندھیرے کے باعث متعدد حادثات رونما ہو چکے ہیں سٹریٹ لائٹس بحال کر کے شہریوں کو زندگی کا احساس دلایا جائے عوام نے مطالبہ کر دیا ۔ہارون آباد شہر گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل سٹریٹ لائٹس سے محروم چلا آرہا ہے اور اس طویل عرصے کے دوران کئی حکومتیں بدل گئیں مگر سٹریٹ لائٹس کی بحالی کے مسئلہ پر کسی حکمران نے ہارون آباد کے شہریوں کی تکلیف کا ذرا بھی احساس نہیں کیا ہارون آباد کے پرانے باسی بتاتے ہیں کہ اس شہر میں بجلی کی تنصیب سے قبل بلدیہ شام ہوتے ہی سڑکوں پر کسی نہ کسی طرح روشنی کر نے کے لیے لالٹین روشن کر کے لٹکانے کا اہتمام کرتا تھا جس سے لوگوں کو کسی نہ کسی طرح کچھ نہ کچھ روشنی دستیاب ہوجاتی تھی اور وہ سڑکوں پر رواں دواں رہتے تھے بجلی کا دور آنے کے بعد ہارون آباد کی اہم سڑکات اور بازاروں و گلیوں میں سٹریٹ لائٹس سے اس شہر کو محروم کر دیا گیا اور پھر سالہا سال گزر گئے اور کسی بھی رہنماء یا شخصیت نے ہارون آباد کی سٹریٹ لائٹس کے حوالہ سے محمد امجد ،طارق علی ،سیف اللہ سیفی ،زین ندیم ،محمد احمد ،ریحان فیصل ،محمد کاشف اکرم ،ذیشان احمد نے ایک سروے میں کیا ۔ان کاکہنا تھا کہ ہارون آباد کو اگر سٹریٹ لائٹس نصیب نہیں ہوسکتیں تو کم ازکم اس شہر میں نصف صدی پرانا اور قدیم لالٹین نظام ہی دوبارہ متعارف کرایا جائے تاکہ شہریوں کو اس تاریک نگری کے خوفناک روپ سے نجات مل سکے ہارون آباد اندھیروں میں ڈوبا ہو اہے اور وہ روشنی کے مسیحا کا منتظر ہے دیکھتے ہیں کہ کب کسی حکمران کی نظر اس اہم پہلو کی جانب پڑتی ہے اور وہ ہارون آباد کو ان اندھیروں سے نجات دلانے کے لیے عملی اقدامات کرتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہارون آباد(تحصیل رپورٹر)علی پور میں جعلی پولیس مقابلے کے بارے میں جرات مندانہ صحافت کو بروئے کار لاتے ہوئے وحید قادری نے جو ڈائری تلخ حقائق پر مبنی شائع کی ہے اور اسی کی بنیاد پر عدالت نے تحقیقات کا حکم صادر فرماتے ہوئے تھانیدار اور تین کانسٹیبلان کو معطل کر دیا ہے ایسے جعلی پولیس مقابلے کے سلسلے میں افسران بالا کو ہر حال میں اپنے طور پر تحقیقا ت کرنی چاہیے سینئر صحافی فرزند علی شاکر کی طرف سے جرات مند صحافی وحید قادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کو چاہیے کہ ایسے ہی جرات منداصحافیوں کو کارڈ جاری کریں تو کہ ہر قسم کے خطرات کو پیچھے چھوڑ کر سچائی کی تلاش میں رہتے ہیں ایسے ہی لوگ ہیں جو کہ ادارے کے لیے ایک چمکتا چاند ہیں اس واقع کے سلسلہ میں پولیس نے جس ڈیرے پر مقتولین کو جا کر تشدد کیا ہے ان کو بھی شامل تفتیش کیا جائے اگر یہ جعلی مقابلہ ثابت ہوجائے تو پھر اس میں شامل تمام افراد کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں عبرتناک سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی جعلی پولیس مقابلہ نہ ہو بلکہ جعلی پولیس مقابلے ویسے ہی ختم ہوجائیں گے آخر میں اپنے بیان میں وزیر اعلی پنجاب کی توجہ اس طرف دلوائی ہے کہ وزیر اعلی پنجاب اس معاملے میں کود بھی دلچسپی لے کر اسکی انکوائری کرائیں تاکہ پنجاب پولیس کا کردار سامنے آجائے تو عوام کو پتہ چل سکے آئندہ کے لیے پولیس اپنا کردار قانون و ضوابط کے مطابق ادا کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہارون آباد(تحصیل رپورٹر)ہارون آباد میں وکلاء اور نادرکے عملہ میں تلخ کلامی کامعاملہ شدت اختیار کر گیا ،وکلاء کا عدالتی بائیکاٹ، ٹائر جلا کر قائد اعظم روڈ بلاک کر دیا اور نادار کے عملہ نے احتجاجا نادرادفتر کا تالے لگا کر کام چھوڑ ہڑتال کر دی ۔نادرا عملہ کی جانب سے وکلاء کے خلاف مقدمہ درج تاحال کوئی وکیل گرفتار نہ ہو ا ہے مبینہ اطلاعات کے مطابق وکلاء نے بھی مقدمہ درج کروانے کے لیے رٹ پٹیشن دائر کر دی تا حال وکلاء کی جانب سے نادر اکے عملہ کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہوئی ہے ۔وکلاء نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر قائد اعظم روڈ کو بند کر دیا اور تھانہ سٹی پولیس اور نادرا کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے ۔ہارون آباد میں گزشتہ روز وکلاء اور نادرا کے عملہ میں غیر متعلقہ شخص کو شناختی کارڈ نہ دینے کی وجہ سے تلخ کلامی ہوئی تھی جو شدت اختیار کر گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہارون آباد(تحصیل رپورٹر)وائٹل گروپ کے سینئر رہنماء سیف اللہ خان کے والدمحترم صادق خان طول علالت کے باعث انتقال کر گئے ۔مرحوم کی نمازجنازہ چک 10ون آر میں ادا کی گئی نمازجنازہ میں حاجی محمد سعید ،حاجی محمد یٰسین ،چوہدری شوکت محمود بسراء ،چوہدری کاشف محمود،عالم کمبوہ ،اکرم شہاب ،عظیم گوہیر ،ملک محمد ریاض خلجی ،ملک بلال ،اعظم اطہر ،حافظ محمد نصیب ،چوہدری محمد عقیل ،ڈاکٹر طارق نذیر نے شرکت کی ۔مرحوم گائوں کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

Protest

Protest