لاہور (جیوڈیسک) شام چوراسی گھرانے کے معروف گائیک رفاقت علی خان نے کہا ہے کہ میوزک سنجیدہ کام ہے ، پاکستانی یوتھ باصلاحیت مگر ان کی رہنمائی کرنے کے لیے کوئی ادارہ نہیں ہے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ رفاقت علی خان نے کہا کہ جس طرح پائلٹ ، انجنیئر ، ڈاکٹر بننے کے لیے کورس کرنا ضروری ہوتاہے اسی طرح میوزک کے لیے بھی باقاعدہ تربیت اور ریاضیت چاہیے ہوتی ہے۔
رفاقت علی خان نے کہا کہ یہ بھی درست ہے کہ سر اور لے کے ساتھ شناسائی بھی قدرت کی طرف سے ایک انعام ہوتا ہے مگر اس کی نوک پھلک سنوارنے اور نکھار کے لیے تربیت لینا ضروری ہے۔
افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ملک میں میوزک سیکھنے والوں کے لیے کوئی ایسی اکیڈمی یا ادارہ ہی نہیں ہے جہاں نوجوان ٹیلنٹ کو سیکھانے کے ساتھ یہ بھی پتہ چل سکے کہ اس کی آواز غزل ، گیت ، فوک یا قوالی سمیت کس کے لیے موزوں ہے۔
رفاقت علی خان نے کہا کہ میں ہمیشہ یوتھ کی رہنمائی کے لیے ہمہ وقت تیار رہتا ہوں ، کیونکہ ہمارا یہی مستقبل ہیں اور ان کی اچھی رہنمائی کریں گے تو وہ ایک اچھے شہری کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر ملک وقوم کر نام روشن کریں گے۔