کراچی (جیوڈیسک) حکومت کی طرف سے مچھلی پکڑنے کے قاتل جالوں کیخلاف قبل از وقت کریک ڈائون کیخلاف فش بوٹ مالکان کی کراچی اور ابراہیم حیدری میں ہڑتال دوسرے دن میں داخل ہو گئی۔
بوٹ مالکان کے مطابق حکومت سے جھینگے کیلئے 25 ایم ایم اور مچھلی کیلئے 55 ایم ایم جالے یکم جنوری 2015 سے استعمال پر اتفاق ہوا تھا تاہم اچانک کریک ڈائون اور فیکٹریاں سیل کرنے کے ساتھ مچھلیوں کی فش باربر پر اتارنے کا عمل روک دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ گذشتہ پانچ روز سے تقریبا 200 بوٹس کراچی فش ہاربر اور ابراہیم حیدری پر مال اتارنے کی منتظر ہیں ، زائد انتظار کے باعث مال خراب ہونا شروع ہو گیا ہے، بوٹ مالکان کے مطابق وزیر فشریز سے آج مذاکرات میں سندھ میں تین ہزار کریکس پر ننھی مچھلیوں کو قاتل جالوں سے پکڑنے کے خلاف کارروائی نہ ہونا سوالیہ نشان ہے۔