باجوڑ سے کراچی لائی گئی 33 میں سے7 بچیاں والدین کے حوالے

Children

Children

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے ایک گھر سے ملنے والی باجوڑ کی 33 میں سے 7 بچیوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا۔ باقی بچیوں کو والدین آنے پر کارروائی مکمل کرکے حوالے کیا جائے گا ۔ پولیس اور صوبائی انتظامیہ کا کہنا ہےکہ وہ اس معاملے پر مختلف پہلوؤں سے تفتیش کررہے ہیں ۔

کراچی کے جمشید ٹاؤن میں باجوڑ کی ننھی کلیاں بے آسرا ہوگئیں ، مدرسے کی استانی انہیں اپنے کھاتوں اور حساب کتاب میں استعمال کرنے کے لیے اپنے مقروض کے گھر چھوڑ گئی اور اس کا مقصد یہ تھا کہ اگر مقروض شخص اس کاقرضہ نہيں دے سکتا تو ان بچیوں کی کفالت کرے۔

واقعہ منظر عام پر آئے 24گھنٹے سے زیادہ وقت گزر گیا ہے لیکن اب تک صرف 7بچیوں کے ہی والدین کی تلاش مکمل ہوسکی ہے اور ان بچیوں کو والدین کے حوالے کردیا گیا ہے ، دوسری طرف ان بچیوں کو اپنے مقروض کے گھر چھوڑ کر جانے والی حمیدہ نامی خاتون نے بتایا ہے انکے پاس بچیوں کو کھلانے کے پیسے نہیں تھے ۔ پولیس کا کہنا ہےکہ حمیدہ خاتون قصور وار پائی گئی تو قانونی کارروائی کی جائے گی ۔

صوبائی وزیر روبینہ قائم خانی نے کہا ہےکہ بچیوں سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں ، بہت سے والدین سے رابطہ ہوگیا ہے اور جائزہ لیا جارہاہے کہ اس طرح بچیوں کولانا قانونی ہے یا نہیں ۔ادھرفاٹا کے سیکریٹری لااینڈ آرڈر شکیل قادر نےکہا ہےکہ بازیاب 8 بچیوں کے والدین کراچی میں ہیں جبکہ وہ 28بچیاں جن کے والدین باجوڑ میں ہیں ان میں سے کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔