شدید برفباری نے مشی گن جھیل لائٹ ہائوس کو فن پارہ بنا دیا

Michigan Lake Light House

Michigan Lake Light House

مشی گن (جیوڈیسک) امریکا کے وسطی اور مغربی علاقوں میں شدید سردی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ کئی علاقوں میں برفباری تو بعض مقامات پر سردی نے نئے ریکارڈ قائم کر دئیے ہیں۔ مشی گن جھیل میں سردی کے باعث پنتیس فٹ اونچا لائٹ ہاؤس جم کر رہ گیا ہے۔

لائٹ ہاؤس کے بیشتر حصوں نے برف کی چادر اوڑھ لی ہے۔ یوں لگتا ہے جیسے کسی نے برف کے فن پارے تخلیق کر ڈالے ہوں۔ اس جھیل کا کل رقبہ 22400 مربع میل ہے۔ یہ جھیل رقبے کے اعتبار سے کسی ایک ملک میں موجود سب سے بڑی جھیل ہے۔ یہ جھیل 494 کلومیٹر لمبی اور 190 کلومیٹر چوڑی ہے۔

جھیل کی اوسط گہرائی 85 میٹر ہے جبکہ سب سے نشیبی علاقہ 281 میٹرا گہرا ہے۔ اس میں کل 4918 مکعب کلومیٹر پانی ہے۔ اس کی سطح سطح سمندر سے 176 میٹر بلند ہے اور جھیل ہیرون کی بلندی پر واقع ہے۔ مقامی شہری لائٹ ہاؤس کے اس روپ سے خوب محظوظ ہو رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مشی گن جھیل کا نام ریڈ انڈین باشندوں کی زبان کے لفظ مشیگامی سے نکلا ہے۔

جس کا مطلب “عظیم پانی” ہے۔ مشی گن جھیل رقبے میں سائوتھ ایسٹ یورپی ملک کروشیا سے تھوڑی سی بڑی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ فرانسیسی مہم جو جین نکولٹ نے 1634 یا 1638 میں مشی گن جھیل دریافت کی۔ مشی گن جھیل کے ساحل پر پہلی بار 1779ء میں آباد کاری شروع ہوئی تھی۔ آج مشی گن جھیل کے کنارے پر ایک کروڑ بیس لاکھ سے زیادہ افراد رہتے ہیں۔