لاہور (جیوڈیسک) آنجہانی فلپ ہیوز تو اب دنیا میں نہیں رہے لیکن باؤنسر مارنا، اس سے بچنا اور خاص طور پر ہلمٹ کے معیار پر نئی بحث چھڑ گئی۔ آسٹریلوی اوپنر فلپ ہیوز ڈومیسٹک میچ کے دوران باؤنسر لگنے سے شدید زخمی ہوئے، بے ہوش ہو کر گرے، دو روز تک زندگی موت کی لڑائی لڑتے لڑتے جان کی بازی ہار گئے۔
اس پر کرکٹ حلقے جہاں سوگوار ہیں وہیں باؤنسر اور اس کے بچاؤ پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ پی سی بی کے ڈاکٹر سہیل سلیم کہتے ہیں کہ آئی سی سی کے معیار پر پورا اترنے والے ہلمٹ بنائے جانے چاہیں۔ ماضی کے سٹار اوپنر محسن حسن خان کہتے ہیں کہ باؤنسر نہیں تو کرکٹ کا مزہ ہی نہیں۔
البتہ بیٹسمین کو محتاط ہو کر اور ہلمٹ سمیت تمام حفاظتی اقدامات یقینی بنانے چاہیں، سابق بولنگ کوچ اور فاسٹ بولر محمد اکرم کا کہنا تھا کہ باؤنسر مارنے والے بولر شان ایبٹ کے لیے بھی یہ وقت بہت مشکل ہے اور یہ کہ اب ہر اکیڈمی تک میں معیاری ہلمٹ پہننا لازمی ہو جائے گا۔
آسٹریلوی بیٹسمین فلپ ہیوز کی موت سب کو سوگوار ضرور کر گئی، ساتھ ہی آئندہ کے لیے خبردار بھی کر گئی کہ کرکٹ اگر دلیری کا کھیل ہے تو احتیاطی تدابیر عقلمندی ہے۔