اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں تحریک انصاف کے جلسہ عام کی تمام تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں جب کہ جلسے میں شرکت کے لئے ملک بھر سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
اسلام آباد کی انتظامیہ سے طے پانے والے معاہدے کے تحت تحریک انصاف آج ڈی چوک پر اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے اس سلسلے میں منعقد کیا جانے والا جلسہ پریڈ ایونیو پر ہو رہا ہے، جلسہ گاہ کے ایک جانب پارلیمنٹ لاجز ہیں اور عقب میں پارلیمنٹ ہاوس، ایوان صدر، سپریم کورٹ، وزیر اعظم ہاؤس اور پاک سیکرٹریٹ جیسی اہم عمارتیں اور ڈپلومیٹک انکلیو واقع ہے۔
جلسہ گاہ کی لمبائی ایک سے ڈیڑھ کلومیٹر جبکہ چوڑائی 80 میٹر رکھی گئی ہے، جلسہ گاہ میں داخل ہونے کے لئے مارگلہ روڈ، پی ٹی وی چوک، ایکسپریس چوک اور کنونشن سینٹر کے سامنے شاہراہ دستور کے راستوں سے پیدل رسائی دی گئی ہے۔ جلسہ گاہ میں ساؤنڈ سسٹم کو مزید موثر بنایا گیا ہے جس سے عمران خان کا خطاب 5 کلو میٹر کے فاصلے تک سنا جائے گا۔
جلسہ گاہ میں خواتین، عام شرکا و کارکنوں اور مرکزی رہنماؤں کے لئے الگ الگ راستے مختص کئے گئے ہیں، جن پر 34 واک تھرو گیٹس لگائی گئے ہیں۔ جلسے میں شرکت کے لئے لوگوں کا جوش و خروش عروج پر ہے اور ملک بھر سے تحریک انصاف کے کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ جلسہ گاہ میں پارٹی ترانوں اور ملی نغموں کے ذریعے اس میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے۔
انتظامیہ نے تحریک انصاف کے جلسے کے دوران سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور ہیلی کیم کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ اس دوران دفعہ 144 بھی نافذ رہے گی تاہم جلسے کے شرکا کی گزرگاہوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔ جلسہ گاہ کو کنٹینر ز لگا کر محصور کردیا گیا ہے۔
جلسہ گاہ کی اندرونی سیکیورٹی تحریک انصاف کی ذمہ داری ہو گی جو پارٹی کے رضاکار سر انجام دے رہے ہیں۔ جلسے کے باہر اور دیگر اہم مقامات پر اسلام آباد اور آزادکشمیر پولیس کے علاوہ پنجاب کانسٹبلیری اوررینجرز کے 20 ہزاراہلکار سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ جلسے میں داخلے کے لئے مخصوص راستوں اور جامہ تلاشی کے علاوہ سی سی ٹی وی کیمروں اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے جبکہ اہم عمارتوں پر پولیس اہلکار موجود ہیں۔