اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے ماتحت اداروں ریجنل ٹیکس آفسز(آر ٹی اوز) و ایل ٹی یوزنے برآمد کنندگان کونئی سرمایہ کاری پر ادا کردہ ٹیکس ریفنڈ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
جبکہ وفاقی وزیر ٹیکسٹائل نے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں کمی کے رجحان کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں کمی دور کرنے کے لیے برآمد کنندگان کوایف بی آر سے درپیش ٹیکسوں سے متعلقہ معاملات جلد حل کرنے کی درخواست کی ہے۔
ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے تحفظات دور کرنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ریجنل ٹیکس آفسز کے متعلقہ افسران کا اجلاس بلا نے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے حکام کو بھی مدعو کیا جائے گا۔
اس ضمن میں وزارت ٹیکسٹائل کی طرف سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے تحفظات دور کرنے کے لیے بلائے جانے والے اعلی سطح کے اجلاس کے منٹس آف میٹنگ سے متعلق دستیاب دستاویزکے مطابق وزارت ٹیکسٹائل کی طرف سے بلائے جانے والے اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو طارق باجوہاور ایف بی آرکے چیف سیلز ٹیکس سمیت دیگر متعلقہ حکام اور ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ اجلاس میں ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کی طرف سے نئی سرمایہ کاری پرادا شدہ انکم ٹیکس برآمد کنندگان کو ریفنڈ کرنے کا معاملہ اٹھایا گیا اوراجلاس کو بتایا گیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ریجنل ٹیکس آفسز(آر ٹی اوز) نے نئی سرمایہ کاری پر ادا کردہ انکم ٹیکس برآمد کنندگان کو ریفنڈ کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اور آر ٹی اوز کا کہنا ہے کہ نئی سرمایہ کاری پر ادا شدہ انکم ٹیکس ریفنڈ نہیں کیا جاسکتا، یہ صرف ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے جبکہ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ ایکسپورٹ پروسیڈز پر کٹوتی کیا جانے والا ایک فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ان کے انکم ٹیکس کے طور پر حتمی ٹیکس ہوتا ہے، اس صورت میںان کا یہ انکم ٹیکس کیسے ایڈجسٹ ہوسکتا ہے۔
دستاویز کے مطابق مذکورہ اجلاس میں ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایف بی آر کی طرف سیایگزمشن سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے تواس صورت میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد کے وقت صرف ایڈجسٹ شُدہ ٹیکس کی کٹوتی ممکن ہوسکتی ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے۔
کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فیصلہ کیا ہے کہ نئی سرمایہ کاری پر انکم ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ یا ریفنڈ کا معاملہ حل کرنے کے لیے جلد ریجنل ٹیکس آفسز کے متعلقہ افسران کا جلاس بلایا جائے گا جس میں یہ ایشو زیر بحث لایا جائے گا۔ اس اجلاس میں ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا جائے گااور اجلاس میں نئی سرمایہ کاری پر ادا کردہ ٹیکس کا معاملہ حل کیا جائے گا۔