شارجہ (جیوڈیسک) شارجہ میں کھیلے جارہے تیسرے اور آخری ٹیسٹ کے چوتھے روز نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم پہلی اننگ میں 690 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی اور اسے پاکستان کے خلاف 339 رنز کی برتری حاصل ہے۔ نیوزی لینڈ نے آج چھ سو سینتیس رنز آٹھ کھلاڑی آؤٹ سے اننگ کا آغاز کیا اور اس کی آخری دو وکٹیں 53 رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہیں۔ پاکستان کی جانب سے راحت علی اور یاسر شاہ نے چار، چار جبکہ محمد حفیظ نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
میچ بچانے کیلئے قومی بلے بازوں کو دوسری اننگ میں پانچ سیشنز سے زائد بیٹنگ کرنا ہوگی۔ اس سے قبل تیسرے دن کے اختتام پر مہمان ٹیم نے اپنی پہلی اننگ میں 8وکٹ کے نقصان پر 637 رنز بناکر مجموعی طورپر 286 رنز کی برتری حاصل کرلی تھی۔ تیسرے روز نیوزی لینڈ نے ایک وکٹ پر 249 رنز سے کھیل کا آغاز کیا اور کین ولیمسن اور میکلم پاکستانی باؤلرز کے آگے کریز پر جمے رہے۔
ولیمسن نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیسٹ کریئر کی آٹھویں اور پاکستان کے خلاف پہلی سینچری اسکور کی جبکہ کپتان برینڈن میکلم کا بلا بھی رنز اگلتا رہا۔ میکلم نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ڈبل سینچری اسکور کی جس کے فوراً بعد وہ 202 رنز پر یاسر شاہ کے ہاتھوں آﺅٹ ہوگئے۔
دونوں کی شراکت میں ریکارڈ 297 رنز بنے جو نیوزی لینڈ کی جانب سے دوسری وکٹ پر سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کی اننگز کی برتری بھی ختم کردی۔ مہمان ٹیم نے ایک ہی دن میں 388 رنز بناکر پاکستان کی بولنگ کوآؤٹ کلاس کر دیا۔
کین ولیم سن ڈبل سنچری مکمل نہ کر سکے اور 192 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، انہیں راحت علی نے آؤٹ کیا۔ آؤٹ ہونے والے دیگر کھلاڑیوں میں کوری اینڈریسن نے 50، ویٹوری نے 15، ویٹ لنگ نے 8 اور ساؤتھی نے بھی 50 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ نے شارجہ میں ایک ہی اننگ میں سب سے بڑا اسکور کرنے اور 19 چھکے لگا کر ٹیسٹ کرکٹ کی ایک ہی اننگ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا نیا ریکارڈ بھی بنایا۔ راس ٹیلر اور ولیم سن نے تیسری وکٹ پر سنچری کی پارٹنرشپ قائم کی ، راس ٹیلر 50 رنز بناکر یاسر شاہ کا اننگ میں دوسرا شکار بنے۔ اس سے پہلے میچ کے دوسرے دن پاکستان کی ٹیم 351 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔ مہمان آف سپنر مارک کریگ نے اپنے کریئر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئ94 رنز پر سات پاکستانی بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔