سرینگر (جیوڈیسک) چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) سید علی گیلانی نے انتخابات کے موقع پر بھارت نواز سیاسی پارٹیوں (نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، کانگریس، پیپلز کانفرنس، بی جے پی)کی طرف سے جاری کردہ انتخابی منشور کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے منصوبہ سازوں کی زیر نگرانی تیار کردہ منشورات کی کوئی معنویت اور اعتباریت نہیں ہے۔
انہوں نے 2 دسمبر کو الیکشن کے مکمل بائیکاٹ اور ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فوجی بندوقوں کے سائے میں بھارتی مفادات کی آبیاری کے لےے جاری منشورات لولی پوپ اور مسخرا پن کے علاوہ کچھ نہیں ہے، جہاں8لاکھ فوج 28ہزار ولیج ڈیفنس کمیٹیاں، پولیس اور ایس ٹی ایف انسانوں کے سینوں پر مونگ دل رہے ہوں، وہاں انتخابی منشورات جاری کرنا عقل کا دیوالیہ پن ہے۔ گیلانی نے بھارت نواز سیاسی پارٹیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ سب نہ صرف جموں کشمیر کی تاریخ بھولنے کے مجرم اور گنہگار ہیں، بلکہ یہاں کی تاریخ کو ظلم وجبر کی تاریخ سے عبارت بنانے میں اہم اور کلیدی مجرموں کی حیثیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں جن کو مجرموں کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہےے وہ آج پھر قوم کے مسیحا بننے کا روپ دھارن کرکے جموں کشمیر پر بھارت کے قبضے کو مضبوط کرنے کے ٹینڈر لگاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں قربانیوں کو نظرانداز کرکے انتخابی منشور جاری کرنے والے انسانیت، اخلاق، قانون اور عدل وانصاف کی رو سے سیاسی مجرم ہیں، گیلانی نے کہا ہماری قوم نے جو عظیم اور بے مثال قربانیاں دی ہیں ہم پوری قوم کی ان قربانیوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہیں اور اپنی قوم سے دی گئی ان قربانیوں کی حفاظت کرنے کا حق ادا کرنے کی دردمندانہ اپیل کرتے ہیں۔
گیلانی نے کہا لوگوں کو موجودہ حالات سے مایوس ہونے کی قطعاً ضرورت نہیں، ہمیں اللہ کی مدد پر پختہ یقین ہونا چاہےے کہ وہ ہمارے لئے آزادی کی راہیں ایسے کھولے گا جس کا ہمیں وہم وگمان بھی نہ ہو۔