لندن (جیوڈیسک) لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم بات چیت کرنے والے لوگ ہیں۔ حکومت نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔
لیکن دھرنوں اور جلسوں کے بعد پاکستان بند کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں جو مناسب نہیں ہیں۔
مذاکرات کے دوران بات چیت بامقصد ہونی چاہیے۔ نواز شریف نے صحافیوں کو ہنس کر کہا کہ اگلا پلان ہمارا کامیاب ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام نے ہمیں دھرنوں کی سیاست کیلئے ووٹ نہیں دیا تھا۔
نئے سیاست دانوں نے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ نئے نئے سیاستدانوں نے پاکستان میں نفرت کے بیج بونے شروع کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں مجرم جیلوں سے بھاگ رہے ہیں۔
ہسپتالوں کا برا حال جبکہ سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ نیا پاکستان بنانے کی بات کرنے والے پہلے خیبر پختونخوا کو ایک مثالی صوبہ بنا کر دکھائیں۔ جھوٹ کی سیاست اب کامیاب نہیں ہو سکتی۔ پہلے ہی کہا تھا پاکستان آگے نکل جائے گا اور دھرنے پیچھے رہ جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ٹیلی فون پر لندن کانفرنس کی دعوت دی تھی۔ لندن کانفرنس پاکستان اور افغانستان دونوں کیلئے بہت اہم ہے کیونکہ دونوں ملکوں کا استحکام باہم منسلک ہے۔ لندن کانفرنس کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔