اسلام آباد (جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئین صرف الماریوں کی زینت ہے جس کی وجہ سے ملک باطنی اور ظاہری حکومتوں کے درمیان سینڈوچ بن گیا ہے جب کہ مسائل چوراہوں پر نہیں مذاکرات کی میز پر حل ہونے چاہیئں۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان سے ملاقات کر کے اس بات پر زور دیا کہ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات ہونے چاہیئں جب کہ حکومت کو غیر آئینی طریقے سے ختم کرنے کی مخالفت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اورتحریک انصاف کے درمیان مذاکرات جلد شروع ہوں گے کیوں کہ مسائل چوراہوں پر نہیں مذاکرات کی میز پر حل ہونے چاہیئں اور انا کی لکیر پہلے عبور کرنے والے کو ہم خراج تحسین پیش کریں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت سے دھوکا کر کے اس کو یرغمال بنا لیا گیا ہے، ملک میں وی آئی پی کلاس نے جماعتیں بنائیں مگر ان میں جمہوریت نہیں ہے، ذوالفقار علی بھٹو نے بھی اپنی کتاب میں اعتراف کیا کہ انہوں نے جن کے خلاف پارٹی بنائی وہ ان کی پارٹی میں شامل ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین صرف الماریوں کی زینت ہے جس کی وجہ سے پاکستان باطنی اور ظاہری حکومتوں کے درمیان سینڈوچ بن گیا ہے جب کہ عوام غلط سیاستدانوں کو ووٹ دیتے ہیں اور پھر خود ہی روتے ہیں