کراچی (جیوڈیسک) کراچی اسٹاک مارکیٹ نے 7 سال 6 ماہ بعد بلندی کا ایک اور نیا ریکارڈ قائم کر دیا، کئی ہفتوں بعد مارکیٹ میں پانچوں دن تیزی کا رجحان غالب رہا جس کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 32148 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا جبکہ ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ32316 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح کو بھی چھو چکی ہے۔
مسلسل تیزی کے رجحان سے سرمائے کے حجم میں2کھرب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا اور سرمائے کا مجموعی حجم 73 کھرب روپے کی سطح سے بھی تجاوز کر گیا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری ہفتے کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا اور تیزی کا یہ تسلسل پیر سے جمعہ تک جاری رہا جس کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس 31200 سے 32100 پوائنٹس تک 10 بالائی حدوں کو عبور کرنے میں کامیاب رہا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سکوک بانڈز کو اچھا رسپانس ملنے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، سیاسی افق پر چھائی بے یقینی کی کیفیت میں کمی اور مثبت معاشی اشاریوں کے پیش نظر مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھرپور دلچسپی لی اور مستقبل کے سودوں کو ترجیح دی جس کی وجہ سے مارکیٹ نئے ریکارڈ بنانے کی پوزیشن میں آگئی لیکن اسی کاروباری دورانیے میں مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہاؤسز کی جانب سے منافع خوری کی خاطر فروخت کا دباؤ بھی دیکھا گیا جس نے مارکیٹ کو متاثر تو کیا لیکن نئے ریکارڈ بننے کا سلسلہ نہ رک سکا۔
تجزیہ کارو ں کے مطابق ایکویٹی مارکیٹ تیزی سے بلندی کی جانب گامزن ہے تاہم تحریک انصاف کی جانب سے کسی نئے اقدام کے باعث مارکیٹ بحران سے دوچار ہو سکتی ہے کیونکہ مارکیٹ32 ہزار پوائنٹس پر داخل ہوئی ہے اس لیے تکینکی کریکشن کے خدشات بھی موجود ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل 24 جون2008 کو کے ایس ای100 انڈیکس نے960.50 پوائنٹس کے اضافے سے 12122.67 پوائنٹس پر پہنچ کر بلندی کا نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 950.80 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد 100 انڈیکس31197.98 پوائنٹس سے بڑھ کر 32148.78 پوائنٹس پر جا پہنچا، اسی طرح 485.52 پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای 30 انڈیکس 20332.81 پوائنٹس سے بڑھ کر 20818.33 پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 22706.46 پوائنٹس سے بڑھ کر 23380.02 پوائنٹس پر جا پہنچا۔
کاروباری سرگرمیاں تیزہونے کی وجہ سے مارکیٹ کے سرمائے میں 2 کھرب 3 ارب 72 کروڑ 39 لاکھ 58 ہزار 903 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 71 کھرب 52 ارب 18 کروڑ 32 لاکھ 62 ہزار 402 روپے سے بڑھ کر 73 کھرب 55 ارب 90 کروڑ 72 لاکھ 21 ہزار 305 روپے ہو گیا۔ گزشتہ ہفتے مارکیٹ میں کم سے کم کاروباری لین دین 28 کروڑ 64 لاکھ 96 ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو 13 ارب روپے تک محدود دیکھی گئی جبکہ زیادہ سے زیادہ کاروباری لین دین 42 کروڑ27 لاکھ 44 ہزار حصص ریکارڈ کیا گیا اور اس دن ٹریڈنگ ویلیو 19 ارب روپے کی سطح پر دیکھی گئی۔
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 1967 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 1113 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 744 میں کمی او 110 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے جہانگیر صدیقی‘ کے الیکٹرک لمیٹڈ‘ میپل لیف سیمنٹ‘ سلک بینک‘ بینک آف پنجاب‘ ٹی آر جی پاک لمیٹڈ‘ آدم جی انشورنس‘ سمٹ بینک‘ نیشنل بینک اور پاک الیکٹرون سرفہرست رہے۔