ایتھنز (جیوڈیسک) یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں 6سال پہلے پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے غیر مسلح نوجوان کی برسی کے موقع پر ہونے والے مظاہرے کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی ہیں۔
سنیچر کو کم سے کم 5000مظاہرین نے ایتھنز میں مارچ کیا جن میں بعض نے دکانوں پر حملہ اور پولیس پر پٹرول بم پھینکے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔
پولیس کے حوالے سے بتایا کہ تقریباً 100 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔مظاہرین 15 سالہ ایلیکس گریگوروپولس کی یاد میں جمع تھے جنہیں ایک پولیس اہلکار نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔وہ پولیس اہلکار اس وقت سے جیل میں ہے۔ایلیکس کی ہلاکت کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہروں کے دوران گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی تھی اور دکانوں کو لوٹا گیا تھا۔ماضی میں بھی ایلیکس کی برسی کے موقع پر جھڑپیں ہوئی ہیں۔
سنیچر کو ہونے والے حکومت مخالف احتجاج کے دوران مظاہرین نے بینکوں پر حملے کیے، دکانوں اور بس اسٹاپس کو نقصان پہنچایا۔خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق مظاہرین نے کپڑوں کی ایک دکان کو لوٹا اور مال کو بھی آگ لگا دی۔
جھڑپوں میں کسی کے زخمی ہونے کی تاحال کوئی اطلاع نہیں۔ مظاہرین نے ایلیکس کے دوست نیکوس رومانوس کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ ایلیکس کی موت نیکوس رومانوس کے سامنے ہوئی تھی۔ 21سالہ رومانوس بینک پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کے جرم میں جیل کی سزا کاٹ کر رہاہے۔