لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم ملک نے حلقہ این اے 122 کے حوالے سے اٹھارہ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انکوائری کمیشن این اے ایک سو بائیس کے تھیلے کھول کر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرے اور اس کے ساتھ یہ بھی چیک کرے کہ کتنے ووٹ مسترد ہوئے۔
کتنے ووٹوں پر انگوٹھوں کے نشانات موجود ہیں۔ کتنی کاؤنٹر فائلز پر شناختی کارڈ نمبر درج نہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔
کہتے ہیں جج کاظم علی ملک کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دیں گے وکیل کا کہنا ہے کہ دوبارہ گنتی کے فیصلے سے پہلے اسپیکر ایاز صادق اور ان کے گواہوں کو نہیں سنا گیا بغیر اطلاع کیے ریکارڈ کھولنا مجرمانہ غفلت اور ملی بھگت معلوم ہوتی ہے۔ الیکشن ٹربیونل نے سپریم کورٹ کے احکامات کو بھی نظر انداز کر دیا۔