سڈنی (جیوڈیسک) یوکرائنی صدر پیٹروپوروشینکو نے آسٹریلوی شہر سڈنی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ماسکو حکومت سے درخواست کی کہ وہ ان کے ملک سے اپنے فوجی دستوں کو واپس بلاتے ہوئے سرحدوں کو بند کر دے۔ آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ سے ملاقات کے بعد پوروشینکو کا مزید کہنا تھا کہ اگر روس ان تجاویز پر عمل کرتا ہے تو قیام امن دور نہیں ہے۔
پوروشینکو کے تین روزہ دورہ آسٹریلیا کے پہلے دن ٹونی ایبٹ نے کیف حکومت کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت یوکرائن کے ساتھ ہے۔ پوروشینکو نے ایک ایسے وقت میں روسی افواج کے انخلاء کی بات کی ہے جب مشرقی یوکرائن میں فعال روس نواز باغیوں اور کییف حکومت کے مابین فائر بندی کا ایک تازہ معاہدہ طے پایا ہے۔
کیف اور مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں شورش کی وجہ روس ہے تاہم ماسکو حکومت ایسے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہتی ہے کہ وہ ان علاقوں میں باغیوں کی معاونت نہیں کر رہی ہے۔