اسلام آباد (جیوڈیسک) ایف بی آر نے ریونیو شارٹ فال کے باعث 2810 ارب روپے کے سالانہ ٹیکس ہدف پر نظرثانی سمیت مختلف تجاویز کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
ایف بی آرذرائع نے بتایا کہ پٹرولیم قیمتوں میں کمی سے ریونیو میں سالانہ 50ارب سے زائد کمی متوقع ہے اور رواں مالی سال کے آخر تک پٹرولیم قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے اس سے ریونیو کا مزید نقصان ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کے اندازے کے مطابق رواں مالی سال پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور افراط زر کی شرح میں کمی ودیگر عوامل کی وجہ سے 70 تا 80ارب کا ریونیو متاثر ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر 2 تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے، پہلی تجویز کے تحت موجودہ ٹیکس قوانین میں رہتے ہوئے کوئی ایسا اقدام اٹھایا جائے کہ 70 تا 80 ارب کا اضافی ریونیو مل جائے یا پھر قیمتوں میں کمی سے ریونیو متاثر نہ ہو جس میں ایک تجویز یہ بھی ہے کہ پٹرولیم قیمتیں مخصوص عرصے کیلیے فکس کردی جائیں، قیمتوں میں کمی ہو یا اضافہ مگر ٹیکس فکس قیمت پر ہی لیا جائے کیونکہ بجٹ کے علاوہ کوئی نیا ٹیکس عائد ہوسکتا ہے نہ ٹیکس چھوٹ یا رعایت واپس، کسی ٹیکس کی شرح بھی نہیں بڑھائی جا سکتی۔
ذرائع کے مطابق اگر موجودہ قانون میں رہتے ہوئے اضافی ریونیو کی گنجائش نہ نکلی تو ٹیکس ہدف پر نظرثانی کرتے ہوئے اس میں 70 تا80 ارب روپے کی کمی کا جائزہ لیا جائیگا۔