برطانیہ میں مسلم خاتون کو دہشت گردی پر اکسانے کے جرم میں 5 سال قید کی سزا

Britain

Britain

لندن (جیوڈیسک) برطانیہ میں مسلمان خاتون کو فیس بک کے ذریعے دہشت گردی کی ترغیب دینے والے پیغامات بھیجنے پر عدالت نے 5سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

34 سالہ مسلم خاتون رونا خان نے گزشتہ سال جولائی اور ستمبر کے دوران فیس بک پر ایسے کئی پیغامات لوگوں کو بھیجے جس میں انہیں شام میں جہاد ہر جانے کی ترغیب دی گئی تھی اور ایک خود کش جیکٹ کی تصویر بھی شیئر کرتے ہوئے پیغام دیا تھا کہ اپنی زندگی اسلام لیے قربان کر دو۔

رونا خان نے جولائی میں فیس بک پر اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’’میری بہنوں اگر تم اپنے بچوں، شوہروں اور بھائیوں سے محبت کرتی ہو تو انہیں اللہ کے راستے جہاد پربھیج کر ان سے اپنی محبت کا ثبوت دو‘‘، اس کے بعد انہوں نے فیس بک پر اپنے بچوں کی وہ تصاویر پوسٹ کی ہیں جن میں وہ گن اور تلواروں کے ساتھ دکھائی دے رہے ہیں، 13 ستمبر کو رونا خان نے کئی ایسی پیغامات فیس بک پر ارسال کیئے جس میں شام جانے کے راستے کی وضاحت کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں وہاں جاکر متعلقہ جہادی گروپ کوجوائن کرنے پر بھی اکسایا گیا۔

کنگسٹن ٹاون کی عدالت نے برقعے میں ملبوس رونا خان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے انہیں جولائی اور ستمبر 2013 میں دہشت گردی سے متعلق مواد کی اشاعت کے 4 الزامات کے تحت 5 سال قید کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ ان پر لگائے گے الزامات قید کی سزا کے لیے کافی ہیں۔

سماعت کے دوران رونا خان کے بچوں کی اسلحہ کے ساتھ تصاویر پیش کی گئیں اور عدالت کو بتایا گیا کہ رونا خان نے شام میں 8 ماہ تک القاعدہ کے ایک گروپ کے ساتھ مل کر لڑائی کرنے والے برطانوی شہری محمد ناہین احمد سے شام کے راستے کے بارے میں معلومات حاصل کی تھیں، محمد احمد اپنے دوست یوسف زبیر کے ساتھ گزشتہ سال ملک سے فرار ہوگیاتھا جب کہ رواں ماہ دونوں کوبرطانوی عدالت دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزام میں مجرم قرار دے چکی ہے۔