ایوان نمائندگان میں اخراجات کا بل پاس‘ امریکی حکومت شٹ ڈائون سے بچ گئی

US Congress

US Congress

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان نے حکومتی خرچے کا مالیاتی بِل پاس کر دیا ہے۔ اس طرح اب حکومتی ادارے شٹ ڈائون سے بچ گئے ہیں۔ ایوانِ نمائندگان کے بعد اب یہ مالیاتی بِل سینیٹ کو منظوری کے لیے بھیج دیا گیا۔ ایوانِ نمائندگان سے منظوری حاصل کرنے والے حکومتی مالیاتی بِل کا حجم 1.013 ٹریلین ڈالر کا ہے۔

اِس میں 585 بلین ڈالر دفاعی امور پر خرچ کیے جائیں گے۔ دفاعی مد میںداعش کے خلاف جاری جنگ کا خرچہ اور شام میں اسد حکومت کے مخالف اعتدال پسند باغیوں کی تربیت بھی شامل ہے۔ اِس بل کی منظوری کے بعد اب حکومت اگلے برس تیس ستمبر تک کسی مالیاتی مشکل کا سامنے نہیں کر سکے گی۔

تیس ستمبر امریکی مالیاتی سال کا آخری دن ہوتا ہے۔ امریکی ایوانِ نمائندگان میں حکومتی مالیاتی بل کو کوئی بڑی برتری حاصل نہیں ہوئی۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایک انتہائی قلیل برتری سے مالیاتی بِل کی منظوری حاصل ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی خرچے کے مالیاتی بِل کے حق میں 219 ووٹ ڈالے گئے جب کہ مخالفت میں 206 ووٹ پڑے۔ رائے شماری سے قبل ایوانِ نمائندگان میں گرما گرم بحث بھی ہوئی۔

بِل کی منظوری حکومتی شٹ ڈائون کے شروع ہونے سے دو گھنٹے قبل دی گئی۔ اب ایوانِ نمائندگان سے منظور ہونے والا حکومتی اخراجات کا مالیاتی بِل مِن و عن سینیٹ کو بھی منظور کرنا ہو گا۔ بعد میں صدر اوباما کی منظوری سے مالیاتی بِل ایک قانونی دستاویز بن جائے گی۔ یہ امر اہم ہے کہ 2013 میں اوباما انتظامیہ اور ایوانِ نمائندگان میں پائی جانے والی سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے کئی حکومتی اداروں کو بندش کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ شٹ ڈان دو ہفتے تک جاری رہا اور حکومت کے پاس اپنے بِل ادا کرنے کی سکت بھی کم ہوتی جا رہی تھی۔ اب یہ بِل سینیٹ سے باآسانی منظور ہو جائے گا کیونکہ اکتیس دسمبر تک سینیٹ میں ڈیموکریٹ کی برتری ہے اور پھر ری پبلکن دونوں ایوانوں پر اکثریت حاصل کر لیں گے۔ حکومتی مالیاتی بِل پر اوباما کی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کو بھی شکایت تھی۔

اوباما انتظامیہ کے خلاف شکایت کرنے والوں میں سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی سینیر رکن نینسی پیلوسی بھی شامل تھیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کو اس حکومتی تجویز پر اتفاق نہیں جس کے تحت امیر کبیر اراکین پارٹی انتخابی مہم میں حسبِ حیثیت چندہ دے سکیں گے۔

نینسی پیلوسی کے ہمراہ اراکین کا کہنا تھا کہ اعداد و شمار واضح نہیں کرتے کہ ملک مکمل طور پر کساد بازاری سے نکل گیا ہے۔ آن لائن کے مطابق امریکی کانگریس کمیٹی نے عراق اور شام میں داعش کیخلاف اوباما انتظامیہ کو فوجی طاقت کے استعمال کا اختیار دینے کے بل کی منظوری دی۔

امریکی سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رابرٹ سینیریز نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صدر داعش کیخلاف عراق اور شام میں تین سال تک فوجی طاقت کا استعمال کر سکتے ہیں تاہم مشکل ترین صورتحال کے علاوہ صدر کو زمینی آپریشن کے حوالے سے اپنی مسلح افوان کی سرگرمیوں کو محدود کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کمیٹی نے آٹھ کے مقابلے میں دس ووٹوں سے اس بل کی منظوری دی ہے۔