بنگلور (جیوڈیسک) ٹویٹر پر داعش کی تشہیری مہم چلانے والے مہدی مسرور کو گزشتہ روز بھارتی شہر بنگلور سے گرفتار کیا گیا۔
وہ بنگلور کے شمالی علاقے میں ایک کرائے کے کمرے میں رہائش پذیر تھے۔ 24 سالہ مہدی مسرور بسواس ایک انجینئر اور بین الااقوامی فوڈ کمپنی میں چوالیس ہزار ماہانہ تنخواہ پر کام کر رہے تھے۔
بھارتی پولیس حکام کے مطابق فی الوقت مہدی مسرور کا کسی تنظیم سے تعلق سامنے نہیں آیا وہ خود ہی داعش سے متاثر ہوئے اور اس کا اکاؤنٹ بنا کر اپ ڈیٹ کرنا شروع کر دیا۔ گوگل سے عربی زبان کا ترجمہ کر کے وہ داعش کے اکاونٹ کو عربی زبان میں بھی اپ ڈیٹ کرتے تھے۔
گرفتاری کی خبر سن کر مہدی کے والد حیران رہ گئے۔ ان کا کہنا تھا وہ زیادہ مذہبی نہیں تھا اسے نماز کیلئے سختی سے بھیجنا پڑتا تھا۔ داعش کا ٹویٹر اکاؤنٹ چلانے کیلئے مہدی مسرور نے 60 جی بی ماہانہ ڈیٹا کا انٹرنیٹ کنکشن لے رکھا تھا۔
مہدی کے والد مغربی بنگال میں محکمہ بجلی میں انجینیئر تھے اور اب ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں۔